سورہ طٰہٰ: آیت 30 - هارون أخي... - اردو

آیت 30 کی تفسیر, سورہ طٰہٰ

هَٰرُونَ أَخِى

اردو ترجمہ

ہارونؑ، جو میرا بھائی ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Haroona akhee

آیت 30 کی تفسیر

واخی ہارون ھوافصح من لسانا ” اور میرے بھائی ہارون ” مجھ سے زیادہ فصیح اللسان ہیں “۔ اس سے قبل وہ ایک عمومی دعا کرچکے تھے کہ اللہ مجھے شرح صدر عطا کر اور میرے کام کو میرے لئے آسان کر دے۔ اس عمومی دعا اور مطالبہ کے بعد یہ خصوصی درخواست تھی تاکہ اس کام کے سلسلے میں آپ کو تمام سہولتیں حاصل ہوجائیں۔ پھر آپ نے یہ درخواست کی کہ میرے خاندان میں سے میرا ایک معاون اور مدد گار بھی مجھے عطا کر دے ہارون میرے بھائی ‘ وہ مجھ سے زیادہ فصیح النسان ‘ مضبوط دل والے اور مضبوط اعصاب کے مالک ہیں ‘ جبکہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) زیادہ جذباتی ‘ تیز مزاج اور جلد متاثر ہونے والے تھے۔ چناچہ انہوں نے یہ درخواست کی کہ ان کو یہ معاون دے دیں تاکہ ان کی قوت اور فعالیت میں اضافہ ہو ‘ وہ ان کے لئے قوت کا باعث ہوں ‘ مشیر ہوں کیونکہ یہ مہم بہت ہی عظیم ہے۔

یہ مہم جسکے لئے وہ بھیجے جا رہے ہیں وہ ذکر کثیر اور تسبیح و ثنا کثیر کی محتاج ہے ‘ اس میں اللہ کے ساتھ مضبوط رابطہ ضروری ہے۔ اس لئے انہوں نے شرح صدرنیسیر امر ‘ زبان کی گرہ کھولنے ‘ معاون اور بھائی کو وزیر مقرر کرنے کے مطالبے کیے۔ یہ سب درخواستیں ایسی نہ تھیں کہ وہ براہ راست اس مہم کو آگے بڑھائیں۔ بلکہ یہ چیزیں اس مہم کی تیاری کے مرحلے کے لئے ضروری تھیں۔ یہ چیزیں انہیں اور ان کے بھائی کو اس کام کے لئے تیار کر رہی تھیں۔ تسبیح کثیر ‘ ذکر کثیر ‘ علم کثیر ‘ اور زبان کی صفائی اور اللہ سے علوم کا اخذ ‘ یہ سب تیاری کے مراحل ہیں۔

آیت 30 ہٰرُوْنَ اَخِی ”آپ علیہ السلام نے اس وزارت کے لیے اپنے بھائی کا نام بھی خودہی تجویز کردیا۔

آیت 30 - سورہ طٰہٰ: (هارون أخي...) - اردو