سورة الضحى (93): آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں۔ - اردو ترجمہ

اس صفحہ میں سورہ Ad-Dhuhaa کی تمام آیات کے علاوہ فی ظلال القرآن (سید ابراہیم قطب) کی تمام آیات کی تفسیر بھی شامل ہے۔ پہلے حصے میں آپ سورہ الضحى کو صفحات میں ترتیب سے پڑھ سکتے ہیں جیسا کہ یہ قرآن میں موجود ہے۔ کسی آیت کی تفسیر پڑھنے کے لیے اس کے نمبر پر کلک کریں۔

سورة الضحى کے بارے میں معلومات

سورة الضحى کی تفسیر (فی ظلال القرآن: سید ابراہیم قطب)

اردو ترجمہ

قسم ہے روز روشن کی

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waaldduha

والضحیٰ............................ فترضیٰ

اللہ تعالیٰ ان دو خوبصورت اوقات کی قسم اٹھاتا ہے جن میں غوروفکر کے بہتر اور زیادہ مواقع ہوتے ہیں۔ یہ اوقات ہی اپنے اندر اشارات رکھتے ہیں۔ یوں اس کائنات کے مظاہر اور نفس انسانی کے درمیان ایک ربط پیدا کردیا جاتا ہے ، اور قلب بشری کو یہ اشارہ دیا جاتا ہے کہ یہ خوبصورت کائنات ایک روح رکھتی ہے ، جو نفس انسانی کے ساتھ ہمقدم ہوکر چلتی ہے ، اور یہ ورح ہر زندہ مخلوق کے ساتھ ایک گونہ محبت رکھتی ہے ، اس طرح ہر زندہ دل ، اس کائنات کے اندر نہایت ہی انس و محبت کے ساتھ زندہ رہتا ہے ، وہ اس میں اجنبی نہیں ہوتا اور نہ پریشان ہوتا ہے۔ اور اس سورت میں اس کائنات کے ساتھ انس وہم آہنگی کا ایک گہرا اثر بھی ہے۔ اس سورت میں انس و محبت کی پینگیں بڑھانا مقصود ہے۔ حضور اکرم ﷺ کو یہ اشارہ دیا جاتا ہے کہ اللہ نے تو آپ کے ماحول میں محبت کا نور پھیلا دیا ہے ، یہ پوری کائنات انسان کے ساتھ زمزمہ خواں ہے ، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ اس جہاں میں اکیلے اور پریشان حال ہوں۔

قسم کے اس کائناتی اشارہ کے بعد اب بصراحت تاکید آتی ہے۔

اردو ترجمہ

اور رات کی جبکہ وہ سکون کے ساتھ طاری ہو جائے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waallayli itha saja

اردو ترجمہ

(اے نبیؐ) تمہارے رب نے تم کو ہرگز نہیں چھوڑا اور نہ وہ ناراض ہوا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Ma waddaAAaka rabbuka wama qala

ما ودعک .................... ومام قلی (3:93) ” تمہارے رب نے تم کو ہرگز نہیں چھوڑا ، اور نہ وہ ناراض ہوا “۔ نہ اللہ نے آپ کو چھوڑا دیا ہے اور نہ آپ سے ناراض ہوا ہے۔ ان لوگوں کو غلط فہمی ہے جو آپ کی روح کو اذیت دیتے ہیں ، جو آپ کے قلبی اطمینان پر حملہ آور ہوتے ہیں اور جو آپ کے لئے غبار خاطر بنتے ہیں۔ اللہ تو ” تمہارا رب “ ہے اور آپ اس کے ہیں۔ اس کی ربوبیت میں ہیں۔ لہٰذا وہ آپ کا نگراں اور کفیل ہے۔

اللہ کے فضل وکرم کے سوتے خشک نہیں ہوگئے ، اور اس کے فیوض وکرم رک نہیں گئے۔ آپ کے لئے آخرت میں وہ کچھ ہے جو اس جہاں کی ہر قسم کی دادودہش سے بہتر ہے۔

اردو ترجمہ

اور یقیناً تمہارے لیے بعد کا دور پہلے دور سے بہتر ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Walalakhiratu khayrun laka mina aloola

وللاخرة .................... الاولی (4:93) ” آخرت تمہارے لئے اس جہاں سے بہتر ہے “۔ وہ تو پہلے بھی اچھی ہے اور انجام کار بھی اچھا ہے۔

دعوت اسلامی کا مستقبل روشن ہے ، تمہارے راستے سے تمام رکاوٹیں دور ہوجائیں گی ، تمہارا نظام زندگی غالب ہوگا ، اور جس سچائی کے تم حامل ہو ، وہ غالب ہوکر رہے گی۔ یہی باتیں تو آپ کو پریشان کررہی تھیں کہ لوگ آپ سے عناد رکھتے تھے ، جھٹلاتے تھے ، پھر اذیت دیتے تھے ، پھر سازشیں کرتے تھے ، پھر آپ کے ساتھ ہر وقت مذاق کرتے تھے لیکن۔

اردو ترجمہ

اور عنقریب تمہارا رب تم کو اتنا دے گا کہ تم خوش ہو جاؤ گے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Walasawfa yuAAteeka rabbuka fatarda

ولسوف ............................ فترضیٰ (5:93) ” عنقریب تمہارا رب تم کو اتنا دے گا کہ تم خوش ہوجاﺅ گے “۔ اب اس سورت کا سیاق آگے بڑھتے ہوئے نبی ﷺ کو یاد دلاتا ہے کہ آپ کے ساتھ رب تعالیٰ کا سلوک تو روزاول ہی سے نہایت اچھا رہا ہے تاکہ آپ کو اس بات کا یقین ہوجائے کہ رب تعالیٰ آپ پر مہربان رہا ہے۔ آپ کے ساتھ محبت کرتا ہے اور آپ پر رحم وکرم کرتا ہے اور اس سے قبل بھی کئی مواقع پر آپ پر فضل وکرم کرتا رہا ہے ، محبت اور انس کا سلوک کرتا رہا ہے اور آپ کے ساتھ اس حسن سلوک کو نہایت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

اردو ترجمہ

کیا اس نے تم کو یتیم نہیں پایا اور پھر ٹھکانا فراہم کیا؟

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Alam yajidka yateeman faawa

الم یجدک .................... فاغنی

ذرا اپنے عملی حالات پر غور کرو ، ماضی قریب پر نگاہ ڈالو ، کیا تمہارا ماضی یہ بتاتا ہے کہ تمہارے رب نے تمہیں چھوڑ دیا ہے اور تم سے ناراض ہوگیا ہے ، یا کچھ اور بتاتا ہے ۔ آپ پر تو نبوت سے پہلے بھی رب کا فضل رہا ہے ، جب آپ یتیم تھے تو آپ کی نگرانی کون کررہا تھا ، جب آپ حیران تھے اور راستہ معلوم نہ تھا تو آپ کو کس نے راستہ بتلایا۔ پھر آپ نادار تھے ، آپ کو کس نے مالدار بنا دیا ........ آپ یتیم پیدا ہوئے تھے ، اللہ نے آپ کو پناہ دی ، لوگوں کے دل آپ پر مائل ہوگئے ، اور ابوطالب آپ پر مہربان ہوگئے حالانکہ انہوں نے آپ کے دین کو قبول نہ کیا تھا۔ آپ فقیر تھے۔ اللہ نے آپ کو یوں غنی بنایا کہ آپ کو دلی قناعت نصیب فرمائی۔ پھر آپ نے تجارت فرمائی اور گھر والوں کی دولت آپ کے ہاتھ میں رہی تو آپ سے فقر کا احساس ہی جاتارہا۔ اور ماحول میں جو لوگ اہل ثروت تھے ان کی دولت کی طرف آپ آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھتے تھے۔

آپ ایک ایسی سوسائٹی میں رہتے تھے جو جاہلی سوسائٹی تھی ، جس کی قدریں مضطرب تھیں ، عقائد و تصورات ڈانواڈول تھے۔ طرز عمل اور رسم و رواج گھناﺅنے تھے۔ آپ کی روح اس سوسائٹی میں مضطرب تھی ، آپ مطمئن نہ تھے مگر آپ کو اس سے نکلنے یا اسے بدلنے کا راستہ بھی معلوم نہ تھا ، نہ اس جاہلی سوسائٹی سے آپ مطمئن تھے ، نہ دین موسیٰ کے ماننے والوں سے مطمئن تھے۔ نہ دین عیسیٰ کے ماننے والوں سے مطمئن تھے۔ پس اللہ نے آپ کی طرف وحی بھیجی اور ایک نظام زندگی آپ کو عطا کیا۔

حقیقت یہ ہے کہ نظریاتی گمراہی بڑی گمراہی ہوتی ہے اور افکار ونظریات کے اعتبار سے درست ہونا ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ یہ اگر کسی پر ہوجائے تو بڑا احسان ہے۔ یہ راحت بھی ہے اور اطمینان بھی ہے۔ اور نظریاتی گمراہی اس قدر عظیم ذہنی قلق ہوتا ہے۔ جس کے مقابلے میں کوئی قلق اور اذیت نہیں ہوتی۔ اس سے ذہنی تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ اس دور میں حضور اکرم ﷺ اس قسم کی ذہنی اذیت میں مبتلا تھے کیونکہ وحی رک گئی تھی ، مشرکین ہنس رہے تھے ، اور وحی الٰہی اور مکالمہ الٰہی جیسے محبوب امر سے آپ جدائی محسوس کررہے تھے۔ ایسے مواقع پر یہ تذکرہ اور اطمینان آگیا کہ تمہارے رب نے ہرگز تمہیں نہیں چھوڑا بلکہ آغاز وحی سے قبل بھی اللہ نے آپ کو تنہا نہیں چھوڑا کہ آپ حیران وپریشان اور سرگرداں پھریں۔

اس حوالے سے کہ یتیمی کی حالت میں آپ کو تحفظ دیا گیا اور حیرانی کی حالت میں راستہ بتلایا گیا ، آپ کو اور آپ کے بعد اہل ایمان کو اس طرف متوجہ کیا جاتا ہے کہ سوسائٹی کے اندر پائے جانے والے تمام یتیموں کی کفالت کرو ، تمام سائلوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور اللہ نے آپ پر جو عظیم فضل کیا ہے ، اس پر تحدیث نعمت کرو ، اور لوگوں کو دین کی طرف بلاﺅ۔

اردو ترجمہ

اور تمہیں ناواقف راہ پایا اور پھر ہدایت بخشی

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wawajadaka dallan fahada

اردو ترجمہ

اور تمہیں نادار پایا اور پھر مالدار کر دیا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wawajadaka AAailan faaghna

اردو ترجمہ

لہٰذا یتیم پر سختی نہ کرو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Faamma alyateema fala taqhar

فاما ........................................ فحدث

یہ ہدایات کہ یتیم کا اکرام کرو ، اس پر سختی نہ کرو ، اس کی دل شکنی نہ کرو ، سائل کے ساتھ نرمی کا سلوک کرو ، سائل کی عزت کرو۔ یہ ہدایات مکہ کی نہایت ہی منکر حق اور دولت پرست ، سوسائٹی میں بہت ضروری تھیں ، جس میں ضعیف اور قوت نہ رکھنے والا شخص اپناحق حاصل نہ کرسکتا تھا ، جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون تھا ، لیکن جب اسلامی نظام نافذ ہوا تو اسلامی شریعت نے اس سوسائٹی کو حق پرست اور عدالت گستر سوسائٹی بنا دیا ، لوگ نہایت محتاط ہوگئے ، اللہ کے حدود پر رکنے لگے۔ اور وہ ایک طرف حدود اللہ کو قائم کرنے لگے اور دوسری طرف حقوق العباد کے محافظ ہوگئے ، خصوصاً ایسے لوگوں کے حقوق کے محافظ ہوگئے جن کے پاس قوت نہ تھی ، جو تلوار کے ذریعہ اپنا حق نہیں لے سکتے تھے۔ اللہ کے بندوں کے ساتھ احسان کرنے سے نعمت کا شکر ادا ہوتا ہے اور اس سے نعمت پاک بھی ہوتی ہے اور عملاً شکر کی ادائیگی بھی ہوتی ہے۔ اور خاموش گفتگو اور شریفانہ گفتگو بھی شکرالٰہی ہوتا ہے۔

اردو ترجمہ

اور سائل کو نہ جھڑکو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waamma alssaila fala tanhar

اردو ترجمہ

اور اپنے رب کی نعمت کا اظہار کرو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waamma biniAAmati rabbika fahaddith
596