آیت 12 { لَہٗ مَقَالِیْدُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ } ”اسی کے لیے ہیں آسمانوں اور زمین کی تمام کنجیاں۔“ { یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَیَقْدِرُ } ”وہ کشادہ کردیتا ہے رزق جس کے لیے چاہتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ناپ تول کردیتا ہے۔“ { اِنَّہٗ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ} ”یقینا وہ ہرچیز کا جاننے والا ہے۔“ وہ خوب جانتا ہے کہ کس کے لیے رزق میں کشادگی بہتر ہے اور کس کو بقدر ِضرورت دینا مناسب ہے۔ اگلی آیت اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ اس میں ”اقامت دین“ کی اصطلاح آئی ہے۔ اس لحاظ سے یہ آیت اس سورت کا عمود ہے اور اس مضمون کے اعتبار سے یہ مقام پورے قرآن میں ذروہ سنام climax کا درجہ رکھتا ہے۔