سورہ الشمس: آیت 2 - والقمر إذا تلاها... - اردو

آیت 2 کی تفسیر, سورہ الشمس

وَٱلْقَمَرِ إِذَا تَلَىٰهَا

اردو ترجمہ

اور چاند کی قسم جبکہ وہ اُس کے پیچھے آتا ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waalqamari itha talaha

آیت 2 کی تفسیر

والقمر اذا تلھا (2:91) ” اور چاند کی قسم جب کہ وہ اس کے پیچھے آتا ہے “۔ یعنی یہ سورج کے بعد آتا ہے ، جب سورج غروب ہو تو پھر اس کا لطیف ، شفاف ، خوبصورت اور صاف نور نمودار ہوتا ہے ۔ انسانی قلب اور چان کے درمیان قدیم رشتہ محبت ہے ، اور یہ رشتہ انسانیات میں دور تک گہرائیوں میں چلا گیا ہے ، انسانی نفسیات وضمیر میں ، انسانی قلب و شعور میں یہ زندہ اور چمک دار نظر آتا ہے ، پھر چاند انسانی قلب کے ساتھ خوشگوار اور محبت آمیز مکالمہ بھی کرتا ہے ، اور محبت بھرے اشارات بھی دیتا ہے ، اور اس میں خالق کی حمدوثنا بھی ہے۔ قریب ہے کہ ایک سننے والا انسان ، روشن چاند کی حمدوثنا کو سنے ، بعض اوقات جب ایک حساس دل چاندنی رات میں سوچتا ہے تو وہ چاند کے اس گہرے نور اللہ کی ذات اور فیوض کو محسوس کرتا ہے ، اور ان نورانی موجوں میں یہ شعور کی میل دور کرتا ہے ، اپنی پیاس بجھاتا ہے اور اس نور سے سینہ لگا کر وہ اللہ کے اس نور میں ڈوب جاتا ہے۔

آیت 2{ وَالْقَمَرِ اِذَا تَلٰٹہَا۔ } ”اور قسم ہے چاند کی جبکہ وہ اس کے پیچھے آتا ہے۔“ تلا ‘ یتلو کے معنی ہیں کسی کے پیچھے آنا۔ تلاوت کا لفظ بھی اسی مادہ سے مشتق ہے۔ لغوی معنی کے اعتبار سے لفظ ”تلاوت“ کے مفہوم میں قرآن مجید کے متن کا پڑھنا زبان اور نظر سے عبارت کی پیروی کرنا ‘ اس کے احکام پر عمل کرنا اور اس کا اتباع کرنا شامل ہے۔

آیت 2 - سورہ الشمس: (والقمر إذا تلاها...) - اردو