آیت 21 وَاِنَّ لَکُمْ فِی الْاَنْعَامِ لَعِبْرَۃً ط ”اگر تم سمجھنا چاہو تو ان میں تمہاری ہدایت کے لیے بہت واضح نشانیاں ہیں۔نُسْقِیْکُمْ مِّمَّا فِیْ بُطُوْنِہَا ”سورۃ النحل میں اس عجوبۂ قدرت کا ذکر اس طرح کیا گیا ہے : وَاِنَّ لَکُمْ فِی الْاَنْعَامِ لَعِبْرَۃً ط نُسْقِیْکُمْ مِّمَّا فِیْ بُطُوْ نِہٖ مِنْم بَیْنِ فَرْثٍ وَّدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَآءِغًا لِّلشّٰرِبِیْنَ ”اور یقیناً تمہارے لیے چوپایوں میں بھی عبرت ہے ‘ ہم پلاتے ہیں تمہیں اس میں سے جو ان کے پیٹوں میں ہوتا ہے ‘ گوبر اور خون کے درمیان سے خالص دودھ ‘ پینے والوں کے لیے نہایت خوشگوار“۔ اگر ہم گائے یا بھینس کا پیٹ چاک کرکے دیکھیں تو اس کے اندر ہمیں گوبر اور خون ہی نظر آئے گا۔ یہ اللہ کی قدرت ہے کہ انہی آلائشوں کے اندر سے صافّ شفاف دودھ پیدا ہوتا ہے جو انسانوں کے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔ جب اللہ تعالیٰ کی اس نعمت اور قدرت پر غور کریں تو بچوں کی نظم کے یہ اشعار بےاختیار زبان پر آجاتے ہیں : رب کا شکر ادا کر بھائی جس نے ہماری گائے بنائی اس خالق کو کیوں نہ پکاریں جس نے پلائیں دودھ کی دھاریں وَلَکُمْ فِیْہَا مَنَافِعُ کَثِیْرَۃٌ وَّمِنْہَا تَاْکُلُوْنَ ”یہ چوپائے بہت سے کاموں میں تمہاری مدد کرتے ہیں۔ تمہارے سازو سامان کی نقل و حمل میں تمہارے کام آتے ہیں اور تم اپنی غذا میں پروٹین بھی انہی کے گوشت سے حاصل کرتے ہو۔