سورۃ الملک: آیت 14 - ألا يعلم من خلق وهو... - اردو

آیت 14 کی تفسیر, سورۃ الملک

أَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ ٱللَّطِيفُ ٱلْخَبِيرُ

اردو ترجمہ

کیا وہی نہ جانے گا جس نے پیدا کیا ہے؟ حالانکہ وہ باریک بیں اور باخبر ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Ala yaAAlamu man khalaqa wahuwa allateefu alkhabeeru

آیت 14 کی تفسیر

الا یعلم من خلق (76 : 41) ” کیا وہی نہ جانے جس نے پیدا کیا “۔

وھو ................ الخبیر (76 : 41) ” حالانکہ وہ باریک بین اور باخبر ہے “۔ اس کا علم بہت ہی باریکی اور تاریکی تک پہنچا ہواہوتا ہے۔ ہر خقی ومستور بھی اس کے علم میں ہے۔

جو لوگ اپنی کوئی حرکت اللہ سے چھپاتے ہیں ، یا باتیں اللہ سے چھپاتے ہیں ، یا دل کی نیت کے بارے میں یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ تو نیت ہے ، وہ ایک مضحکہ خیز سوچ رکھتے ہیں۔ جس ضمیر میں وہ بات چھپاتے ہیں وہکس کے ہاتھ میں ہے ؟ وہ تو اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اور اس کے اندر ابھرنے والی سوچ کی تمام لہروں کو وہ جانتا ہے۔ نیت و ارادہ بھی اللہ کی مخلوقات کا حصہ ہے۔ اور اس کو بھی وہ جانتا ہے کہ کون کیا ارادہ رکھتا ہے۔ لوگ کیا چھپاتے ہیں اور کیا نہیں چھپاتے۔

قرآن انسان قلب میں یہ حقیقت بٹھانا چاہتا ہے اس لئے کہ اس طرح وہ حقیقت کبریٰ کا صحیح ادراک کرسکتے ہیں۔ مزید یہ کہ ان کے اندر بیداری اور تقویٰ کا احساس بڑھتا ہے ، جس کا تعلق اس عظیم ذمہ داری کے ساتھ ہے ، جو انہوں نے اس جہاں میں اٹھائی ہے یعنی دنیا میں صحیح نظریہ حیات پھیلانا ، عدالت کا قیام ، اور نیت اور عمل میں خلوص کا حصول اور یہ مقام کوئی انسان اس وقت تک نہیں پاسکتا جب تک وہ ظاہر و باطن میں خدا سے نہ ڈرتا ہو ، اور اللہ بہت ہی لطیف وخبیر ہے۔

جب ایک مومن اس مقام پر پہنچ جاتا ہے تو وہ خفیہ نیت میں بھی اللہ سے ڈرتا ہے اور دل میں پوشیدہ وسوسہ کے بارے میں بھی ڈرتا ہے اور ظاہری قول اور قعل سے بھی ڈرتا ہے اگر وہ اللہ کی مرضی کے خلاف ہو ، کیونکہ اللہ تو وسوسہ سے خبردار ہے۔

اس کے بعد اب روئے سخن انسان کے نفوس اور ان کی نگرانی کے موضوع سے ، زمین کی طرف پھرتا ہے کہ اس کی تخلیق انسان کے لئے ہوئی ہے اور اس زمین کو تمہارے زیر نگیں بنایا گیا اور سب چیزیں تمہارے لئے پیدا کی ہیں۔

آیت 14{ اَلَا یَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ } ”کیا وہی نہ جانے گا جس نے پیدا کیا ہے ؟“ یہ آیت اپنے مضمون اور اسلوب کے اعتبار سے بہت اہم ہے۔ ہم میں سے جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے دعوت کا فریضہ ادا کرنے کی توفیق دی ہے ‘ انہیں ایسی آیات ازبر ہونی چاہئیں۔ ایک شخص نے اگر گھڑی بنائی ہے تو ظاہر ہے اس سے بڑھ کر بھلا اور کون اس گھڑی کے بارے میں جان سکتا ہے ؟ چناچہ اللہ تعالیٰ جو انسان کا خالق ہے ‘ اس سے اس کے ظاہر اور باطن کا کوئی پہلو بھلا کیسے پوشیدہ رہ سکتا ہے ! { وَہُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ۔ } ”اور وہ بہت باریک بین ہے ‘ ہر شے کی خبر رکھنے والا ہے۔“

آیت 14 - سورۃ الملک: (ألا يعلم من خلق وهو اللطيف الخبير...) - اردو