سورۃ الانسان: آیت 22 - إن هذا كان لكم جزاء... - اردو

آیت 22 کی تفسیر, سورۃ الانسان

إِنَّ هَٰذَا كَانَ لَكُمْ جَزَآءً وَكَانَ سَعْيُكُم مَّشْكُورًا

اردو ترجمہ

یہ ہے تمہاری جزا اور تمہاری کارگزاری قابل قدر ٹھیری ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Inna hatha kana lakum jazaan wakana saAAyukum mashkooran

آیت 22 کی تفسیر

ان ھذا ........................ مشکورا

عالم بالا سے یہ تقریر ان کے اعزاز میں ہوگی ، چناچہ ان کلمات کی وجہ سے ان انعامات کی قدروقیمت دوچند ہوجاتی ہے۔ ان الفاظ پر انعامات جنت کی یہ تفصیلات ختم ہوتی ہیں۔ اور یوں لوگوں کو پکارا جاتا ہے کہ قیدوبند اور آگ وسلاسل سے بھاگو اور ان نعمتوں میں داخل ہوجاﺅ۔ ابھی وقت ہے اور دونوں راستے تمہارے لئے کھلے ہیں۔

جنت کی طرف اس پکار کی انتہا پر اور جنت کی خوشگوار نعمتوں کے ذکر کے بعد ، اب ان مشرکین کے حالات کو لیا جاتا ہے ، جو عناد میں مبتلا ہیں اور تکذیب پر اصرار کررہے ہیں ، جو دعوت اسلامی کی حقیقت کو ابھی تک نہیں سمجھ سکے۔ اور وہ دعوت اسلامی کے معاملے میں حضور اکرم ﷺ کے ساتھ سودا بازی کرنا چاہتے ہیں۔ یا وہ چاہتے ہیں کہ حضور ﷺ کی بعض ایسی باتوں کو ترک کردیں جن سے ان کو سخت تکلیف ہوتی ہے۔ ایک طرف یہ لوگ نبی ﷺ کے ساتھ سودا بازی کرتے ہیں اور دوسری طرف اہل ایمان پر تشدد کرتے ہیں۔ ان کو ایذائیں دیتے ہیں اور لوگوں کو اللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور خود بھلائی ، جنت اور نعیم میں مقیم سے منہ موڑتے ہیں۔ ان حالات میں اس سورت کا یہ آخری حصہ آتا ہے اور ان مسائل پر قرآن کے مخصوص انداز پر تبصرہ کیا جاتا ہے۔

آیت 22{ اِنَّ ہٰذَا کَانَ لَـکُمْ جَزَآئً وَّکَانَ سَعْیُکُمْ مَّشْکُوْرًا۔ } ”اور کہا جائے گا : یہ تم لوگوں کے لیے بدلہ ہے ‘ اور تمہاری جدوجہد مقبول ہوچکی ہے۔“ تم لوگ اپنی دنیوی زندگی میں غلبہ دین کے لیے جو جدوجہد کرتے رہے تھے وہ اللہ کے ہاں قبول کرلی گئی ہے اور اس کی قدردانی کے طور پر تم لوگوں کو جنت اور اس کی نعمتوں سے نوازا جا رہا ہے۔ اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا اجْعَلْنَا مِنْھُمْ !

آیت 22 - سورۃ الانسان: (إن هذا كان لكم جزاء وكان سعيكم مشكورا...) - اردو