سورہ انفطار: آیت 10 - وإن عليكم لحافظين... - اردو

آیت 10 کی تفسیر, سورہ انفطار

وَإِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَٰفِظِينَ

اردو ترجمہ

حالانکہ تم پر نگراں مقرر ہیں

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wainna AAalaykum lahafitheena

آیت 10 کی تفسیر

وان علیکم ............................ تفعلون (10:82 تا 12) ” حالانکہ تم پر نگران مقرر ہیں ، ایسے معزز کاتب جو تمہارے ہر فعل کو جانتے ہیں “۔ یہ محافظ وہ روحانی مخلوقات ہیں جو فرشتوں سے ہیں۔ یہ ہر وقت انسان کے ساتھ رہتے ہیں ، اس کی نگرانی کرتے ہیں ، اور جو اعمال وہ کرتا ہے اسے لکھتے ہیں ، ہمیں یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ کس طرح ریکارڈ تیار کرتے ہیں ، اللہ کی طرف سے ہم پر ایسی کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی کہ ہم اس کی تفصیلی کیفیات بھی جانیں۔ اللہ کو معلوم ہے کہ ہمارے اندر ان غیبی امور کے ادراک کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔ اور نہ اس میں ہمارا کوئی فائدہ ہے کہ ہم ریکارڈ کیے جانے کی کیفیت بھی جانیں۔ کیونکہ یہ علم ہمارے فرائض میں سے نہیں ہے اور نہ اس سے انسان کے مقصد تخلیق کا تعلق ہے۔ لہٰذا اس میں مشغول ہونے کی ضرورت ہی نہیں ہے کیونکہ اس کا تعلق ان غیبی امور سے ہے جن کا انکشاف اللہ نے ہمارے سامنے نہیں کیا۔ ہمارے لئے صرف یہی شعور اور یقین دہانی ہے کہ انسان شتر بےمہار نہیں ہے۔ اور اللہ نے ایسے کارندے اس کے اوپر نگراں مقرر کردیئے ہیں ۔ جو اس کی ہر بات کو ریکارڈ کرتے ہیں۔ یہ اس لئے کہ وہ جاگ اٹھے اور خوف کے مارے کانپ جائے اور اپنے مقصد زندگی کو پورا کرتے ہوئے آداب زندگی کو ملحوظ رکھے۔

اس سورت کی فضا اللہ کے انعامات اور اللہ کے فضل وکرم کی تھی ، اس لئے ان فرشتوں کی یہ صفت یہاں لائی گئی کہ وہ ” کرام “ ہیں قابل قدر اور صاحب منزلت ہیں۔ یہ اس لئے کہ انسان کو یہ خوف لاحق ہو کہ اس پر معززلوگ نگران ہیں۔ لہٰذا اسے ارتکاب جرائم وقبائح کے وقت شرم آنی چاہئے کیونکہ یہ بات انسان کی فطرت کا حصہ ہے کہ جب وہ شرفاء اور معزز لوگوں کے اندر بیٹھا ہو تو وہ قبیح حرکات نہیں کرتا ، متبذل الفاظ کا استعمال نہیں کرتا اور اپنی روش درست رکھتا ہے لیکن اگر انسان کو یہ شعور مل جائے کہ اللہ کے معزز فرستادہ اس کی باتوں کو نوٹ کررہے ہیں تو انسان بیشمار قباحتوں سے بچ سکتا ہے جو شرفاء کے ساتھ لاحق نہیں۔ قرآن کا یہ کمال ہے کہ وہ انسانی شعور کو زندہ وبیدارکھتا ہے اور تصور قیامت اور عقیدہ کاتبان الٰہی کے ذریعہ انسان کو اعلیٰ خیالات اور اعمال کے لئے پرجوش بناتا ہے۔

اس کے بعد نیک لوگوں کے انجام اور برے لوگوں کے انجام کا ذکر کیا جاتا ہے کہ فرشتے اور اللہ کے معززنمائندے جو ریکارڈ تیار کرتے ہیں ، وہ بہت اہم ہے اور اس کی بناء پر دائمی سعادت یا دائمی شقاوت نصیب ہوگی۔

آیت 10 - سورہ انفطار: (وإن عليكم لحافظين...) - اردو