سورہ حمزہ: آیت 3 - يحسب أن ماله أخلده... - اردو

آیت 3 کی تفسیر, سورہ حمزہ

يَحْسَبُ أَنَّ مَالَهُۥٓ أَخْلَدَهُۥ

اردو ترجمہ

وہ سمجھتا ہے کہ اُس کا مال ہمیشہ اُس کے پاس رہے گا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Yahsabu anna malahu akhladahu

آیت 3 کی تفسیر

آیت 3{ یَحْسَبُ اَنَّ مَالَہٗٓ اَخْلَدَہٗ۔ } ”وہ سمجھتا ہے کہ اس کا مال اسے ہمیشہ باقی رکھے گا۔“ گویا اس کے مال نے اسے زندئہ جاوید کردیا ہے۔ ایک دولت مند آدمی اپنی دولت کے ذریعے دنیا میں ایسے آثار و نقوش چھوڑ کر جانا چاہتا ہے جن کی وجہ سے اس کا نام دنیا میں ہمیشہ رہے۔ انسان کی اسی خواہش نے اسے اہرام مصر جیسے عجائبات کی تخلیق پر مجبور کیا۔ مشہور انگریزی نظم The Pyramids کے ان الفاظ میں انسان کی اسی نفسیات کی عکاسی کی گئی ہے :Calm and self possessed ,Still and resolute ,rؔPyramids echo into eternity ,They defined cry of mans willTo strive conquer the storms of time.

آیت 3 - سورہ حمزہ: (يحسب أن ماله أخلده...) - اردو