اب آخر میں رسول کریم ﷺ کو آخری ہدایات دی جاتی ہیں۔ گزشتہ مباحث کے بعد اس قسم کی تلقین کا بہترین اور مناسب وقت ہے۔ لہٰذا یہ نہایت ہی بروقت ہدایت ہے۔
فسبح .................... العظیم
” ۔ ایسی تسبیح جس میں اللہ کی پاکی بھی ہو اور اللہ کی بڑائی بھی۔ جس میں اعتراف حق بھی ہو اور تحقیق حق بھی ہو۔ جس میں عبودیت بھی ہوا اور خضوع وخشوع بھی ہو۔ اس طویل بحث و مباحثہ کے بعد جس میں اللہ کی عظیم قدرتوں کا بیان ہوا ، اور رب کریم کی عظمت کا بیان کیا گیا ہے۔ دلوں کے اندر یہ شعور پیدا کیا جاتا ہے کہ اللہ رب عظیم ہے۔
آیت 52{ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ۔ } ”پس آپ ﷺ تسبیح کیجیے اپنے رب کے نام کی جو کہ بہت عظمت والا ہے۔“ نوٹ کیجیے ‘ سورة الواقعہ کا اختتام بھی اسی آیت پر ہوتا ہے۔