سورۃ الحاقہ (69): آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں۔ - اردو ترجمہ

اس صفحہ میں سورہ Al-Haaqqa کی تمام آیات کے علاوہ تفسیر بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد) کی تمام آیات کی تفسیر بھی شامل ہے۔ پہلے حصے میں آپ سورہ الحاقة کو صفحات میں ترتیب سے پڑھ سکتے ہیں جیسا کہ یہ قرآن میں موجود ہے۔ کسی آیت کی تفسیر پڑھنے کے لیے اس کے نمبر پر کلک کریں۔

سورۃ الحاقہ کے بارے میں معلومات

Surah Al-Haaqqa
سُورَةُ الحَاقَّةِ
صفحہ 568 (آیات 35 سے 52 تک)

سورۃ الحاقہ کو سنیں (عربی اور اردو ترجمہ)

سورۃ الحاقہ کی تفسیر (تفسیر بیان القرآن: ڈاکٹر اسرار احمد)

اردو ترجمہ

لہٰذا آج نہ یہاں اِس کا کوئی یار غم خوار ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Falaysa lahu alyawma hahuna hameemun

اردو ترجمہ

اور نہ زخموں کے دھوون کے سوا اِس کے لیے کوئی کھانا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wala taAAamun illa min ghisleenin

اردو ترجمہ

جسے خطا کاروں کے سوا کوئی نہیں کھاتا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

La yakuluhu illa alkhatioona

اردو ترجمہ

پس نہیں، میں قسم کھاتا ہوں اُن چیزوں کی بھی جو تم دیکھتے ہو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Fala oqsimu bima tubsiroona

سورة الحاقہ کے دوسرے رکوع کی سورة الواقعہ کے آخری رکوع سے گہری مشابہت ہے۔ چناچہ اگلی آیات کو پڑھتے ہوئے سورة الواقعہ کی ان آیات کو بھی ذہن میں تازہ کر لیجیے : { فَلَآ اُقْسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوْمِ - وَاِنَّہٗ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِیْمٌ - اِنَّہٗ لَقُرْاٰنٌ کَرِیْمٌ۔ } ”تو نہیں ! قسم ہے مجھے ان مقامات کی جہاں ستارے ڈوبتے ہیں۔ اور یقینا یہ بہت بڑی قسم ہے اگر تم جانو ! یقینا یہ بہت عزت والا قرآن ہے۔“

اردو ترجمہ

اور اُن کی بھی جنہیں تم نہیں دیکھتے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wama la tubsiroona

اردو ترجمہ

یہ ایک رسول کریم کا قول ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Innahu laqawlu rasoolin kareemin

آیت 40{ اِنَّہٗ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْمٍ۔ } ”یہ قول ہے ایک رسول کریم کا۔“ اصل میں تو یہ اللہ کا کلام ہے۔ اللہ تعالیٰ سے حضرت جبرائیل علیہ السلام نے سنا۔ پھر حضرت جبرائیل سے حضرت محمد ﷺ نے سنا اور اب وہ لوگوں کو سنا رہے تھے۔ چناچہ ایک لحاظ سے یہ جبرائیل علیہ السلام کا قول تھا اور دوسرے لحاظ سے حضور ﷺ کا قول۔

اردو ترجمہ

کسی شاعر کا قول نہیں ہے، تم لوگ کم ہی ایمان لاتے ہو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wama huwa biqawli shaAAirin qaleelan ma tuminoona

اردو ترجمہ

اور نہ یہ کسی کاہن کا قول ہے، تم لوگ کم ہی غور کرتے ہو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wala biqawli kahinin qaleelan ma tathakkaroona

اردو ترجمہ

یہ رب العالمین کی طرف سے نازل ہوا ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Tanzeelun min rabbi alAAalameena

آیت 43{ تَنْزِیْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔ } ”اس کا اتارا جانا ہے تمام جہانوں کے رب کی طرف سے۔“ یہ آیت جوں کی توں سورة الواقعہ آیت 80 میں بھی ہے۔

اردو ترجمہ

اور اگر اس (نبی) نے خود گھڑ کر کوئی بات ہماری طرف منسوب کی ہوتی

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Walaw taqawwala AAalayna baAAda alaqaweeli

آیت 44{ وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِیْلِ۔ } ”اور اگر یہ نبی ﷺ خود گھڑ کر بعض باتیں ہماری طرف منسوب کرتا۔“ تَقَوَّلَ باب تفعل ہے ‘ اس باب میں تکلف کے معنی پائے جاتے ہیں ‘ یعنی ارادے ‘ محنت اور کوشش سے کوئی بات کہنا۔

اردو ترجمہ

تو ہم اِس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Laakhathna minhu bialyameeni

آیت 45{ لَاَخَذْنَا مِنْہُ بِالْیَمِیْنِ۔ } ”تو ہم پکڑتے اس کو داہنے ہاتھ سے۔“ اس فقرے کے مفہوم میں دو امکانات ہیں۔ ایک یہ کہ ہم اپنے دائیں ہاتھ سے اسے پکڑتے ‘ یا یہ کہ ہم اسے اس کے داہنے ہاتھ سے پکڑتے۔

اردو ترجمہ

اور اِس کی رگ گردن کاٹ ڈالتے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Thumma laqataAAna minhu alwateena

آیت 46{ ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْہُ الْوَتِیْنَ۔ } ”پھر اس کی گردن کاٹ ڈالتے۔“ اس اسلوب اور لہجے میں جو سختی ہے یہ دراصل ان لوگوں کے لیے ہے جو قرآن کو کلام اللہ ماننے کے لیے تیار نہیں تھے اور کہتے تھے کہ محمد ﷺ خود اپنی طرف سے باتیں بنا کر اللہ کی طرف منسوب کر رہے ہیں۔ انہیں بتایا جا رہا ہے کہ بدبختو ! تم ہمارے رسول کریم ﷺ کے مرتبے کو کیا سمجھو ! کسی رسول کا یہ مقام نہیں ہے کہ وہ اپنے رب کے کلام میں اپنی طرف سے کوئی ملاوٹ کرے۔ وہ تم لوگوں تک ٹھیک ٹھیک وہی کچھ پہنچا رہے ہیں جو ہمارا کلام ہے۔ بفرضِ محال اگر وہ اپنی طرف سے کوئی بات گھڑ کر ہماری طرف منسوب کردیں تو یہ کوئی معمولی سا جرم نہیں ہے جس کا نوٹس نہ لیا جائے۔

اردو ترجمہ

پھر تم میں سے کوئی (ہمیں) اس کام سے روکنے والا نہ ہوتا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Fama minkum min ahadin AAanhu hajizeena

اردو ترجمہ

درحقیقت یہ پرہیزگار لوگوں کے لیے ایک نصیحت ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wainnahu latathkiratun lilmuttaqeena

آیت 48{ وَاِنَّہٗ لَتَذْکِرَۃٌ لِّلْمُتَّقِیْنَ۔ } ”اور یقینا یہ تو ایک یاد دہانی ہے متقین کے لیے۔“ یہ کلام ان لوگوں کے لیے نصیحت ہے جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور نیکی و بدی میں تمیز کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

اردو ترجمہ

اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے کچھ لوگ جھٹلانے والے ہیں

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wainna lanaAAlamu anna minkum mukaththibeena

آیت 49{ وَاِنَّا لَنَعْلَمُ اَنَّ مِنْکُمْ مُّکَذِّبِیْنَ۔ } ”اور ہمیں خوب معلوم ہے کہ تم میں کچھ لوگ جھٹلانے والے بھی ہیں۔“ وہ ہمارے کلام کو جھٹلانے پر کمربستہ ہوچکے ہیں کہ جو چاہے ہو وہ اسے اللہ کا کلام نہیں مانیں گے۔

اردو ترجمہ

ایسے کافروں کے لیے یقیناً یہ موجب حسرت ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wainnahu lahasratun AAala alkafireena

آیت 50{ وَاِنَّہٗ لَحَسْرَۃٌ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ۔ } ”اور یقینا یہ کافروں کے لیے حسرت کا باعث بن جائے گا۔“ ایک وقت آئے گا جب قرآن ان جھٹلانے والوں کے لیے حسرت اور پچھتاوے کا سبب بن جائے گا۔ حضور ﷺ کا فرمان ہے : اَلْـقُرْآنُ حُجَّۃٌ لَکَ اَوْ عَلَیْکَ 1۔ کہ یہ قرآن حجت ہے تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف۔ اگر تو تم اس کے حقوق ادا کرو گے ‘ اس پر ایمان لائو گے ‘ اسے اپنا امام بنا کر اس کے پیچھے چلو گے اور اس کا پیغام دوسروں تک پہنچانے کا اہتمام کرو گے تو یہ قیامت کے دن تمہاری شفاعت کرے گا اور اگر تم اس کے حقوق ادا کرنے میں کوتاہی کرو گے تو قیامت کے دن یہ تمہارے خلاف گواہ بن کر کھڑا ہوگا۔

اردو ترجمہ

اور یہ بالکل یقینی حق ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wainnahu lahaqqu alyaqeeni

آیت 51{ وَاِنَّہٗ لَحَقُّ الْیَقِیْنِ۔ } ”اور یقینا یہ قرآن بالکل یقینی حق ہے۔“ یہ ایسا یقین ہے جو سراسر حق ہے ‘ جس میں باطل کی ذرا ملاوٹ تک نہیں۔

اردو ترجمہ

پس اے نبیؐ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Fasabbih biismi rabbika alAAatheemi

آیت 52{ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ۔ } ”پس آپ ﷺ تسبیح کیجیے اپنے رب کے نام کی جو کہ بہت عظمت والا ہے۔“ نوٹ کیجیے ‘ سورة الواقعہ کا اختتام بھی اسی آیت پر ہوتا ہے۔

568