جب صور پہلی بار پھونکا جائے گا اور اس کے بعد یہ ہولناک حرکان وتغیرات ہوں گے۔
وحملت .................... واحدة (96 : 41) ” اور زمین اور پہاڑوں کو اٹھا کر ایک ہی چوٹ میں ریزہ ریزہ کردیا جائے گا “۔ زمین اور پہاڑوں کو یکبارگی اٹھا کر پٹخ دینا جو سب اونچ نیچ کو برابر کر دے اور یہ نہایت ہی خوفناک منظر ہوگا۔ یہ زمین جس کے اندر انسان پرامن طور پر چلتا پھرتا ہے اور اطمینان سے زندگی بسر کرتا ہے۔ اور یہ زمین انسان کے نیچے نہایت ہی سکون سے رکی ہوئی ہے۔ اور یہ اونچے ، گہرے اور مضبوط پہاڑ جن کے ثبات وفرار سے انسان کو خوف ہوتا ہے۔ اپنی اس اونچائی اور عظمت کے باوجود اٹھا کر پٹخ دیئے جائیں گے۔ جس طرح بال کو اٹھا کر مار دیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا منظر ہے جو انسان کو قدرت خداوندی کے مقابلے میں اس کی اور اس کرہ ارض کی کمزوری ، چھوٹائی اور نہایت ہی بےوزنی کا اظہار کرتا ہے۔
جب صور میں ایک بار پھونک مار دی گئی او یہ سب ہولناک واقعات ہوگئے زمین اور پہاڑوں کو اٹھا کر ریزہ ریزہ کردیا گیا۔ تو یہ سورت جس ہولناک امرکا اظہار کررہی ہے یہ امر اس دن وقوع پذیر ہوگا۔