اور ایک دوسری زندہ تعبیر أُولَئِكَ الَّذِينَ اشْتَرَوُا الضَّلالَةَ بِالْهُدَى وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ ” وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے ضلالت خریدی اور مغفرت کے بدلے عذاب مول لیا ۔ “ گویا یہ ایک خرید وفروخت ہے ۔ جس میں یہ لوگ ہدایت سے روگردانی کرتے ہیں اور ضلالت خریدتے ہیں ۔ مغفرت سے محروم ہوتے ہیں اور عذاب دائمی خریدتے ہیں ۔ کس قدر ناسمجھ ہیں یہ لوگ جو اس قدر عظیم خسارے کا سودا کرتے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ ان لوگوں نے ایک عظیم الشان برائی خریدلی ہے ۔ ہدایت ان کے لئے عام تھی مگر انہوں نے اسے ترک کرکے ضلالت کو اختیار کرلیا۔ مغفرت کے مواقع انہیں فراہم تھے ۔ مگر انہوں نے انہیں گنوادیا اور عذاب کو اپنالیا۔ فَمَا أَصْبَرَهُمْ عَلَى النَّارِ ” کیا عجیب ہے ان کا حوصلہ کہ جہنم کا عذاب برداشت کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ “ اس کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں ۔ ان کے اس احمقانہ کام پر قدرت خندہ زن ہے ۔
آیت 175 اُولٰٓءِکَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَۃَ بالْہُدٰی وَالْعَذَاب بالْمَغْفِرَۃِج فَمَآ اَصْبَرَہُمْ عَلَی النَّارِ ! ان کا کتنا حوصلہ ہے کہ جہنم کا عذاب برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں ! اس کے لیے کس طرح تیاری کر رہے ہیں !