سورہ اعراف: آیت 5 - فما كان دعواهم إذ جاءهم... - اردو

آیت 5 کی تفسیر, سورہ اعراف

فَمَا كَانَ دَعْوَىٰهُمْ إِذْ جَآءَهُم بَأْسُنَآ إِلَّآ أَن قَالُوٓا۟ إِنَّا كُنَّا ظَٰلِمِينَ

اردو ترجمہ

اور جب ہمارا عذاب اُن پر آ گیا تو ان کی زبان پر اِس کے سوا کوئی صدا نہ تھی کہ واقعی ہم ظالم تھے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Fama kana daAAwahum ith jaahum basuna illa an qaloo inna kunna thalimeena

آیت 5 کی تفسیر

آیت ” فَمَا کَانَ دَعْوَاہُمْ إِذْ جَاء ہُمْ بَأْسُنَا إِلاَّ أَن قَالُواْ إِنَّا کُنَّا ظَالِمِیْنَ (5)

” اور جب ہمارا عذاب ان پر آگیا تو ان کی زبان پر اس کے سوا کوئی صدا نہ تھی کہ واقعی ہم ظالم تھے ۔ “

انسان ہر قسم کے بہانے تلاش کرتا ہے لیکن اعتراف اس کے لئے مشکل کام ہوتا ہے ۔ وہ آخری وقت تک اقرار نہیں کرتا ۔ لیکن ان لوگوں کو عذاب الہی نے اس قدر اچانک آلیا تھا کہ ماسوائے اقرار کے ان میں اور کوئی حجت نہی رہی تھی اس لئے کہ وہ نہایت ہی خوفناک اور مرعوب کن پوزیشن میں ڈال دیئے گئے تھے ایسی پوزیشن میں جہاں اقرار و اعتراف آخری کوشش ہوتی ہے ۔ یہاں انہوں نے ظلم یعنی شرک کا اقرار کیا ۔

یہاں ظلم سے مراد وہ شرک لیتے ہیں ۔ قرآن کریم کی تعبیرات میں سے بیشتر میں ظلم سے مراد شرک ہی ہے ۔ ظاہر ہے شرک ظلم ہے اور ظلم شرک ہے اس لئے کہ جو شخص اپنے خالق کے ساتھ کسی کو شریک کرے اس سے بڑا ظالم اور کون ہوسکتا ہے ۔ ؟

اب ذرا دیکھئے کہ دنیا کے عذاب کا منظر نظروں کے سامنے ہے ‘ جھٹلانے والے عذاب الہی کی گرفت میں ہیں اور وہ اعتراف کررہے ہیں کہ بیشک وہ ظالم تھے ‘ حق ان کے سامنے واضح ہوجاتا ہے اور وہ حق کا اعتراف بھی کرلیتے ہیں لیکن اب یہ اعتراف ان کے لئے مفید مطلب نہیں ہے ۔ یہ عذاب اب ندامت اور اعتراف کی وجہ سے نہیں ٹل سکتا ‘ نہ اب توبہ مفید ہے اس لئے کہ توبہ وندامت کا وقت چلا گیا ہے اور توبہ کا دروازہ بند ہے ۔

یہ منظر ابھی چل رہا ہے اور دنیا کی سطح پر وہ عذاب الہی سے کچلے جا رہے ہیں ‘ کہ اچانک دیکھنے والے اپنے آپ کو میدان حشر میں پاتے ہیں ‘ کوئی وقفہ درمیان میں نہیں ہے ۔ سیاق کلام ایک ریل پر چل رہا ہے جو جڑی ہوئی ہے اور منظر کے بعد منظر سامنے آتا ہے ۔ زمان ومکان کی طنابیں کھنچ جاتی ہیں اور دنیا وآخرت باہم مل جاتے ہیں ۔ عذاب دنیا ابھی ختم نہیں ہوا کہ آخرت کا عذاب شروع ہوجاتا ہے ۔ اچانک دوسرا منظر سامنے ہے۔

آیت 5 فَمَا کَانَ دَعْوٰٹہُمْ اِذْ جَآءَ ہُمْ بَاْسُنَآ اِلَّآ اَنْ قَالُوْٓا اِنَّا کُنَّا ظٰلِمِیْنَ واقعتا ہمارے رسولوں نے تو ہماری آنکھیں کھولنے کی پوری کوشش کی تھی مگر ہم نے ہی اپنی جانوں پر زیادتی کی جو ان کی دعوت کو نہ مانا۔

آیت 5 - سورہ اعراف: (فما كان دعواهم إذ جاءهم بأسنا إلا أن قالوا إنا كنا ظالمين...) - اردو