سورۃ الانبیاء: آیت 74 - ولوطا آتيناه حكما وعلما ونجيناه... - اردو

آیت 74 کی تفسیر, سورۃ الانبیاء

وَلُوطًا ءَاتَيْنَٰهُ حُكْمًا وَعِلْمًا وَنَجَّيْنَٰهُ مِنَ ٱلْقَرْيَةِ ٱلَّتِى كَانَت تَّعْمَلُ ٱلْخَبَٰٓئِثَ ۗ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ قَوْمَ سَوْءٍ فَٰسِقِينَ

اردو ترجمہ

اور لوطؑ کو ہم نے حکم اور علم بخشا اور اُسے اُس بستی سے بچا کر نکال دیا جو بدکاریاں کرتی تھی درحقیقت وہ بڑی ہی بُری، فاسق قوم تھی

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Walootan ataynahu hukman waAAilman wanajjaynahu mina alqaryati allatee kanat taAAmalu alkhabaitha innahum kanoo qawma sawin fasiqeena

آیت 74 کی تفسیر

ولوطا۔۔۔۔۔۔۔۔ انہ من الصلحین (47 : 57) ” ‘۔

حضرت لوط (علیہ السلام) کا قصہ اس سے پہلے مفصل گزرچکا ہے۔ یہاں اس کی طرف بالکل مجمل اشارہ ہوا ہے۔ عراق سے شام تک حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اور حضرت لوط (علیہ السلام) دونوں ایک ساتھ آئے۔ انہوں نے سدوم شہر میں رہائش اختیار کی۔ اہل سدوم خلاف فطرت فعل کا ارتکاب کرتے تھے ۔ مرد مردوں کے ساتھ اعلانیہ جنسی تعلقات قائم کرتے تھے اور اس میں کوئی ہرج نہ سمجھتے تھے۔ چناچہ یہ گائوں پوری آبادی سمیت ہلاک کردیا گیا۔

انھم کانوا قوم سوء فسقین (12 : 47) ” درحقیقت یہ بہت ہی بری فاسق قوم تھی “۔ لوط (علیہ السلام) اور آپ کی پوری فیملی ماسوائے ان کی بیوی کے ‘ بچا لئے گئے۔

وادخلنہ فی رحمتنا انہ من الصلحین (12 : 57) ” اور اسے ہم نے اپنی رحمت میں داخل کیا۔ وہ صالح لوگوں میں سے تھا۔ اللہ کی رحمت وہ خوشگوار پناہ گاہ جس میں اللہ اسی شخص کو داخل کرتا ہے جسے وہ خصوصی طور پر چاہتا ہے۔ جو داخل ہوا وہ عیش و عشرت اور رحم وکرم میں داخل ہوا۔

آیت 74 وَلُوْطًا اٰتَیْنٰہُ حُکْمًا وَّعِلْمًا ”حکم سے حکمت ‘ فہم اور قوت فیصلہ مراد ہے۔وَّنَجَّیْنٰہُ مِنَ الْقَرْیَۃِ الَّتِیْ کَانَتْ تَّعْمَلُ الْخَبآءِثَ ط ”یعنی اس بستی کے لوگ گندے کاموں میں مبتلا تھے۔

آیت 74 - سورۃ الانبیاء: (ولوطا آتيناه حكما وعلما ونجيناه من القرية التي كانت تعمل الخبائث ۗ إنهم كانوا قوم سوء فاسقين...) - اردو