سورۃ الانبیاء: آیت 70 - وأرادوا به كيدا فجعلناهم الأخسرين... - اردو

آیت 70 کی تفسیر, سورۃ الانبیاء

وَأَرَادُوا۟ بِهِۦ كَيْدًا فَجَعَلْنَٰهُمُ ٱلْأَخْسَرِينَ

اردو ترجمہ

وہ چاہتے تھے کہ ابراہیمؑ کے ساتھ بُرائی کریں مگر ہم نے ان کو بُری طرح ناکام کر دیا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waaradoo bihi kaydan fajaAAalnahumu alakhsareena

آیت 70 کی تفسیر

وارا دوا بہ کیدا فجعلنہم الاخسرین (07) ” ‘۔

روایات میں آتا ہے کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے معاصر بادشاہ کا نام نمرود تھا۔ وہ عراق کے آرامیوں کا بادشاہ تھا۔ وہ اور اس کے سردار عذاب الہی سے ہلاک کردیئے گئے تھے۔ اس کی تفصیلات میں روایات کا اختلاف ہے اور ہمارے پاس بھی کوئی دلیل نہیں ہے جس سے ہم حقیقت کو پاسکیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اللہ نے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو اس سازش سے بچا لیا جو انہوں نے ان کے خلاف تیار کی تھی اور سازش کرنے والے خسارے میں رہے۔ ان کو کیا خسارہ ہوا اس کا ذکر یہاں نہیں ہے۔

آیت 70 وَاَرَادُوْا بِہٖ کَیْدًا ”ان الفاظ پر میں ایک طویل عرصے تک غور کرتارہا کہ اس سارے منصوبے میں ان کی ”چال“ آخر کون سی تھی مگر مجھے کچھ سمجھ نہ آیا۔ پھر یکایک ذہن اس خیال کی طرف منتقل ہوگیا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو وہ لوگ درحقیقت ڈرانا چاہتے تھے ‘ جلانا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے آپ علیہ السلام کو آپ علیہ السلام کے موقف سے ہٹانے کے لیے انتہائی خوفناک دھمکی دی تھی حَرِّقُوہُ کہ اسے جلا ڈالو ! ان کا خیال تھا کہ ابھی تو یہ بڑے بہادر بنے ہوئے ہیں ‘ بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہے ہیں ‘ مگر جب انہیں آگ کے ہیبت ناک الاؤ کے سامنے لے جا کر کھڑا کیا جائے گا تو ان کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے ‘ اور آپ علیہ السلام جان بچانے کے لیے توبہ پر آمادہ ہوجائیں گے۔ یوں انہوں نے آپ علیہ السلام کے خلاف چال چلی مگر یہ چال انہیں الٹی پڑگئی۔ ؂بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی !فَجَعَلْنٰہُمُ الْاَخْسَرِیْنَ ”وہ اپنی چال میں ناکام ہوگئے۔

آیت 70 - سورۃ الانبیاء: (وأرادوا به كيدا فجعلناهم الأخسرين...) - اردو