سورۃ الانبیاء: آیت 108 - قل إنما يوحى إلي أنما... - اردو

آیت 108 کی تفسیر, سورۃ الانبیاء

قُلْ إِنَّمَا يُوحَىٰٓ إِلَىَّ أَنَّمَآ إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَٰحِدٌ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ

اردو ترجمہ

اِن سے کہو "میرے پاس جو وحی آتی ہے وہ یہ ہے کہ تمہارا خدا صرف ایک خدا ہے، پھر کیا تم سرِ اطاعت جھکاتے ہو؟"

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Qul innama yooha ilayya annama ilahukum ilahun wahidun fahal antum muslimoona

آیت 108 کی تفسیر

قل انما یوحی الی انما الھکم الہ واحد فھل انتم مسلمون (21 : 108)

ترجمہ :۔

” ان سے کہو ، میریپ اس جو وحی آتی ہے وہ یہ ہے کہ تمہارا خدا صرف ایک خدا ہے ، پھر کیا تم سر اطاعت جھکاتے ہو ؟ “ اس رسالت میں رحمت ہونے کا حقیقی عنصر ہی یہ کلمہ ہے۔ عقیدہ توحید جو انسانیتک و جاہلیت کے ادہام ، بت پرستی کے بوجھ اور خرافات اور رسومات کے بوجھ سے نجات دلاتا ہے۔ اس رسالت میں پوری زندگی کو اس مضبوط عقیدے کی بنیاد پر استوار کیا جاتا ہے۔ یوں یہ زندگی اس پوری کائنات سے ہم آہنگ ہوجاتی ہے۔ انسانیت اپنی زندگی انہی فطری قوانین پر استوار کرتی ہے جو ایک طرف اس کائنات میں جاری وساری ہیں اور دوسری طرف اسلامی نظام اور رسالت رحمت میں جاری ہیں۔ اس نظام کی روشنی میں ہر انسان کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ اس کرہ ارض پر سر اٹھا کے چلے۔ اگر اس کا سر جھکے تو صرف خدائے واحد قہار و جبار کے آگے۔ نہ دنیا کے کسی قہار کے آگے۔ یہی ہے صحیح طریق زندگی۔

فھل انتم مسلمون (21 : 108) ” کیا تم سر تسلیم خم کرتے ہو۔ “

یہی ایک سوال ہے جو رسول اللہ ﷺ کو مذاق کرنے والے مکذبین سے کرتا ہے۔

جلد یا بدیر حق غالب ہوگا اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے نبی ﷺ کو حکم دیتا ہے کہ آپ مشرکوں سے فرمادیں کہ میری جانب یہی وحی کی جاتی ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے تم سب بھی اسے تسلیم کرلو۔ اور اگر تم میری بات پہ یقین نہیں کرتے تو ہم تم جدا ہیں تم ہمارے دشمن ہو ہم تمہارے۔ جیسے آیت میں ہے کہ اگر یہ جھٹلائیں تو کہہ دے کہ میرے لئے میرا عمل ہے اور تمہارے لئے تمہارا عمل ہے تم میرے اعمال سے بری ہو اور میں تمہارے کرتوتوں سے بیزار ہوں۔ اور آیت میں ہے (وَاِمَّا تَخَافَنَّ مِنْ قَوْمٍ خِيَانَةً فَانْۢبِذْ اِلَيْهِمْ عَلٰي سَوَاۗءٍ ۭ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْخَاۗىِٕنِيْنَ 58؀) 8۔ الانفال :58) یعنی اگر تجھے کسی قوم سے خیانت و بدعہدی کا اندیشہ ہو تو عہد توڑ دینے کی انہیں فورا خبردے دو۔ اسی طرح یہاں بھی ہے کہ اگر تم علیحدگی اختیار کرو تو ہمارے تمہارے تعلقات منقطع ہیں۔ یقین مانو کہ جو وعدہ تم سے کیا جاتا ہے وہ پورا ہونے والا تو ضرور ہے اب خواہ ابھی ہو خواہ دیر سے اس کا خود مجھے علم نہیں۔ ظاہرباطن کا عالم اللہ ہی ہے جو تم ظاہر کرو اور جو چھپاؤ اسے سب کا علم ہے۔ بندوں کے کل اعمال ظاہر اور پوشیدہ اس پر آشکارا ہیں۔ چھوٹا بڑا کھلا عمل چھپا سب کچھ وہ جانتا ہے۔ ممکن ہے اس کی تاخیر بھی تمہاری آزمائش ہو اور تمہیں تمہاری زندگانی تک نفع دینا ہو انبیاء (علیہم السلام) کو جو دعا تعلیم ہوئی تھی کہ اے اللہ ہم میں اور ہماری قوم میں تو سچا فیصلہ کر اور تو ہی بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ حضور ﷺ کو بھی اسی قسم کی دعا کا حکم ہوا۔ حضور ﷺ جب کبھی کسی غزوے میں جاتے تو دعا کرتے کہ میرے رب تو سچا فیصلہ فرما۔ ہم اپنے مہربان رب سے ہی مدد طلب کرتے ہیں کہ وہ تمہارے جھوٹ افتراؤں کو ہم سے ٹالے اس میں ہمارا مددگار وہی ہے۔

آیت 108 - سورۃ الانبیاء: (قل إنما يوحى إلي أنما إلهكم إله واحد ۖ فهل أنتم مسلمون...) - اردو