سورة الضحى: آیت 3 - ما ودعك ربك وما قلى... - اردو

آیت 3 کی تفسیر, سورة الضحى

مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَىٰ

اردو ترجمہ

(اے نبیؐ) تمہارے رب نے تم کو ہرگز نہیں چھوڑا اور نہ وہ ناراض ہوا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Ma waddaAAaka rabbuka wama qala

آیت 3 کی تفسیر

ما ودعک .................... ومام قلی (3:93) ” تمہارے رب نے تم کو ہرگز نہیں چھوڑا ، اور نہ وہ ناراض ہوا “۔ نہ اللہ نے آپ کو چھوڑا دیا ہے اور نہ آپ سے ناراض ہوا ہے۔ ان لوگوں کو غلط فہمی ہے جو آپ کی روح کو اذیت دیتے ہیں ، جو آپ کے قلبی اطمینان پر حملہ آور ہوتے ہیں اور جو آپ کے لئے غبار خاطر بنتے ہیں۔ اللہ تو ” تمہارا رب “ ہے اور آپ اس کے ہیں۔ اس کی ربوبیت میں ہیں۔ لہٰذا وہ آپ کا نگراں اور کفیل ہے۔

اللہ کے فضل وکرم کے سوتے خشک نہیں ہوگئے ، اور اس کے فیوض وکرم رک نہیں گئے۔ آپ کے لئے آخرت میں وہ کچھ ہے جو اس جہاں کی ہر قسم کی دادودہش سے بہتر ہے۔

آیت 3{ مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلٰی۔ } ”آپ ﷺ کے رب نے آپ کو رخصت نہیں کیا اور نہ ہی وہ آپ ﷺ سے ناراض ہوا ہے۔“ یعنی وحی کے تسلسل میں یہ وقفہ اس وجہ سے نہیں تھا کہ اللہ تعالیٰ آپ ﷺ سے ناراض ہوگیا ہے ‘ بلکہ یہ وقفہ ہماری حکمت و مشیت کا حصہ اور آپ ﷺ کی تربیت کا جزو تھا۔ ظاہر ہے نظام کائنات میں دن کے اجالے کے ساتھ رات کی تاریکی کا وجود بھی ناگزیر ہے۔ چناچہ جس طرح دن کے بعد رات کا آنا ضروری ہے اسی طرح نفس انسانی کے لیے بسط و کشاد کی لذت کے ساتھ ساتھ ”انقباض“ کی کیفیت سے آشنا ہونا بھی ضروری ہے۔

آیت 3 - سورة الضحى: (ما ودعك ربك وما قلى...) - اردو