سورہ محمد: آیت 8 - والذين كفروا فتعسا لهم وأضل... - اردو

آیت 8 کی تفسیر, سورہ محمد

وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ فَتَعْسًا لَّهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَٰلَهُمْ

اردو ترجمہ

رہے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے، تو اُن کے لیے ہلاکت ہے اور اللہ نے ان کے اعمال کو بھٹکا دیا ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waallatheena kafaroo fataAAsan lahum waadalla aAAmalahum

آیت 8 کی تفسیر

والذین کفروا فتعسالھم واضل اعمالھم (47 : 8) “ وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے ، تو ان کے لئے ہلاکت ہے ، اور اللہ نے ان کے اعمال کو بھٹکا دیا ہے ”۔ یہ نصرت اور ثابت قدمی کے بالکل متضاد حالت ہے۔ اللہ کی طرف سے بدبختی کی دعا دراصل ہلاکت ہے ، اور ناکامی اور نامرادی کا اعلان ہے اور اعمال کے ضائع ہونے کا مطلب ہے ، ان کے اعمال ضائع ہوجائیں گے۔

آیت 8 { وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا فَتَعْسًا لَّہُمْ وَاَضَلَّ اَعْمَالَہُمْ } ”اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا تو ان کے لیے نا کامی ہے اور وہ ان کے تمام اعمال کو برباد کر دے گا۔“ تَعْسکا معنی ٹھوکر کھا کر منہ کے بل گرنا ہے ‘ گویا ناکام و نامراد اور ذلیل و رسوا ہونا۔ اور اس سے مراد ہلاکت بھی ہے۔ یعنی جن لوگوں نے کفر کی روش اختیار کی وہ دنیا کی زندگی میں بھی خائب و خاسر اور ذلیل و رسوا ہوں گے ‘ ٹھوکریں کھا کر منہ کے بل گرنا ان کا مقدر ہوگا۔ قیامت کے دن ایسے لوگ راندئہ درگاہ کردیے جائیں گے اور حصول دنیا کے لیے کی جانے والی ان کی تمام جدوجہد ان کے کسی کام نہیں آسکے گی۔

آیت 8 - سورہ محمد: (والذين كفروا فتعسا لهم وأضل أعمالهم...) - اردو