سورہ مریم: آیت 95 - وكلهم آتيه يوم القيامة فردا... - اردو

آیت 95 کی تفسیر, سورہ مریم

وَكُلُّهُمْ ءَاتِيهِ يَوْمَ ٱلْقِيَٰمَةِ فَرْدًا

اردو ترجمہ

سب قیامت کے روز فرداً فرداً اس کے سامنے حاضر ہوں گے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wakulluhum ateehi yawma alqiyamati fardan

آیت 95 کی تفسیر

وکلھم اتیہ یوم القیمۃ فردا (91 : 59) ” سب قیامت کے روز فرداً فرداً اس کے سامنے حاضر ہوں گے “۔ تمام افراد اللہ کی نظروں میں ہیں۔ پھر یہ تمام اللہ کے سامنے فرداً فرداً آئیں گے۔ کوئی جتھا نہ ہوگا ‘ کوئی مونس و مدد گار نہ ہوگا۔ وہاں ان سے اجتماعیت کی روح اور اجتماعیت کا شعور ہی نکال دیا جائے گا۔ ہر شخص اللہ کے سامنے وحید و فرید ہوگا یکہ و تنہا۔

اس تنہائی ‘ اکیلے پن ‘ وحشت اور ڈر کے ماحول میں اچانک اہل ایمان کا گروہ نمودار ہوتا ہے۔ یہ اللہ کی رحمت سے تروتازہ اور اس کے سایہ عاطفت میں ہے ‘ نہایت ہی خوش و خرم ‘ رحمن کی محبتوں میں ڈوبا ہوا۔

آیت 95 وَکُلُّہُمْ اٰتِیْہِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ فَرْدًا ”اس دن ہر فرد کا محاسبہ ذاتی حیثیت میں ہوگا۔ نہ ماں باپ ساتھ ہوں گے ‘ نہ اولاد ‘ نہ بہن بھائی۔ نہ شوہر کے ساتھ بیوی اور نہ بیوی کے ساتھ شوہر۔ نہ کوئی حمایتی ‘ نہ مددگار ‘ نہ کوئی سفارشی۔ ہر طرف نفسی نفسی کا شور ہوگا ‘ ہر شخص کو فکر ہوگی تو صرف اپنی جان کی !میری کتاب ”سابقہ اور موجودہ مسلمان امتوں کا ماضی ‘ حال اور مستقبل“ کے ایک باب کا عنوان ہے : ”قرآن کا قانون عذاب“۔ اس باب میں دی گئی تفصیل کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا اجتماعی عذاب جو قوموں پر آتا ہے وہ صرف دنیا میں آتا ہے ‘ آخرت کا عذاب فرداً فرداً ہوگا۔ یعنی قوموں کا اجتماعی محاسبہ دنیا میں کیا جاتا ہے جبکہ آخرت میں ہر شخص کا محاسبہ اس کی ذاتی اور انفرادی حیثیت میں ہوگا۔

آیت 95 - سورہ مریم: (وكلهم آتيه يوم القيامة فردا...) - اردو