آیت 2 { قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَــکُمْ تَحِلَّۃَ اَیـْمَانِکُمْ } ”اللہ نے تمہارے لیے اپنی قسموں کو کھولنے کا طریقہ مقرر کردیا ہے۔“ یعنی کفارہ دے کر قسموں کی پابندی سے نکلنے کا جو طریقہ سورة المائدۃ کی اس آیت میں بتایا گیا ہے : { لاَ یُـؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّـغْوِ فِیْٓ اَیْمَانِکُمْ وَلٰـکِنْ یُّـؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُّـمُ الْاَیْمَانَج فَـکَفَّارَتُہٗٓ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَہْلِیْکُمْ اَوْکِسْوَتُہُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَـبَۃٍط فَمَنْ لَّـمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰـثَۃِ اَیَّامٍط ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیْمَانِکُمْ اِذَا حَلَفْتُمْط وَاحْفَظُوْٓا اَیْمَانَـکُمْط کَذٰلِکَ یُـبَـیِّنُ اللّٰہُ لَـکُمْ اٰیٰتِہٖ لَـعَلَّـکُمْ تَشْکُرُوْنَ۔ } ”اللہ تعالیٰ مواخذہ نہیں کرے گا تم سے تمہاری ان قسموں میں جو لغو ہوتی ہیں لیکن وہ ضرور مواخذہ کرے گا تم سے ان قسموں پر جن کو تم نے پختہ کیا ہے ‘ سو اس کا کفارہ ہے کھانا کھلانا دس مساکین کو ‘ اوسط درجے کا کھانا جیسا تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو ‘ یا ان کو کپڑے پہنانا ‘ یا کسی غلام کو آزاد کرنا۔ پھر جو کوئی اس کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ تین دن کے روزے رکھے۔ یہ کفارہ ہے تمہاری قسموں کا جب تم قسم کھا کرتوڑ بیٹھو۔ اور اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو۔ اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنی آیات کو واضح فرما رہا ہے تاکہ تم شکر کرو۔“گویا آپ اپنی یہ قسم توڑ دیجیے اور اس ضمن میں کفارہ ادا کیجیے۔ بعض مترجمین نے یہاں ”قَدْ فَرَضَ“ کا ترجمہ ”فرض کردیا ہے“ بھی کیا ہے اور اس کا یہ مفہوم بیان کیا ہے کہ خلافِ شرع قسم کا توڑنا فرض ہے۔ { وَاللّٰـہُ مَوْلٰٹکُمْ وَھُوَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ۔ } ”اور اللہ تمہارا مددگار ہے ‘ اور وہ سب کچھ جاننے والا ‘ کمال حکمت والا ہے۔“