سورہ طارق: آیت 10 - فما له من قوة ولا... - اردو

آیت 10 کی تفسیر, سورہ طارق

فَمَا لَهُۥ مِن قُوَّةٍ وَلَا نَاصِرٍ

اردو ترجمہ

اُس وقت انسان کے پاس نہ خود اپنا کوئی زور ہوگا اور نہ کوئی اس کی مدد کرنے والا ہوگا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Fama lahu min quwwatin wala nasirin

آیت 10 کی تفسیر

فمالہ .................... ناصر (10:86) ” اس وقت انسان کے پاس نہ خود اپنا کوئی زور ہوگا اور نہ کوئی اس کی مدد کرنے والا ہوگا “۔ یعنی نہ ذاتی قوت ہوگی اور نہ خارج سے کوئی امداد ملے گی۔ اور کوئی بات پوشیدہ بھی نہ رہے گی اور انسان کی تمام کمزوریاں ظاہر ہوجائیں گی تو یہ بہت ہی سخت گھڑی ہوگی۔ ایسے حالات کا احساس انسان پر گہرا اثر ڈالتا ہے ، کہ یہ کائنات ، پھر نفس انسانی ، پھر تخلیق انسانی کے مختلف مدارج اور آخر کار قیامت کے دن انسان کی بےبسی کہ جب تمام راز کھل جائیں گے ، اور تمام قوتیں اور سہارے ختم ہوں گے۔

شاید اب بھی کسی قدر شک باقی رہ گیا ہے۔ نفس انسانی کے اندر کچھ خلجان موجود ہے اور بعض اوقات نہایت ہی موثر کلام اور اٹل دلائل کے بعد بھی انسان کے شبہات رہتے ہیں۔ اس لئے پھر تاکید قسموں کے بعد بتایا جاتا ہے کہ یہ ایک فیصلہ کن بات ہے اور یہاں بھی اس قرآن اور کائنات کے درمیان ربط پیدا کرکے بات کی جاتی ہے جس طرح آغاز سورت میں کیا گیا۔

آیت 10 - سورہ طارق: (فما له من قوة ولا ناصر...) - اردو