سورہ الشمس: آیت 5 - والسماء وما بناها... - اردو

آیت 5 کی تفسیر, سورہ الشمس

وَٱلسَّمَآءِ وَمَا بَنَىٰهَا

اردو ترجمہ

اور آسمان کی اور اُس ذات کی قسم جس نے اُسے قائم کیا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waalssamai wama banaha

آیت 5 کی تفسیر

والسماءوما بنھا (5:91) ” اور آسمان کی قسم اور اس ذات کی قسم “۔ ما یہاں عربی گرامر کے لحاظ سے اپنے مابعد آنے والے فعل کو مصدر بنادیتی ہے۔ آسمان سے ہم کچھ سمجھتے وہ ایک نیلگوں قبہ ہے جو ہمارے سروں پر ہے اور اس قبے کو جب ہم دیکھتے ہیں تو اس کے اندر ستارے اور سیارے بکھرے پڑے ہیں ، اور سیارے اس کی فضاﺅں اور مداروں میں پھرتے ہیں۔ اس کی حقیقت کیا ہے ؟ تو اصل حقیقت ہم نہیں جانتے ، ہم اپنے سروں پر جو چیز دیکھ رہے ہیں یہ ایک ایسی چیز ہے جس طرح ایک عظیم الشان عمارت ہو ، باہم پیوستہ اور نہایت مضبوط۔ یہ عظیم ہال کس طرح بنا ہوا ہے اور اس کے اجزاء کس طرح باہم پیوست ہیں اور وہ بکھر نہیں رہے۔ اور ایک ایسی فضا میں تیر رہے ہیں جس کے نہ آغاز کا ہمیں علم ہے اور نہ انجام کا ہمیں علم ہے۔ یہی وہ چیز ہے ، جس کی حقیقت ہم نہیں جانتے۔ اس آسمان کے بارے میں آج تک اہل علم نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ نظریات ہی ہیں اور وہ ترمیم اور رد قبول کرتے ہیں۔ یہ نظریات کسی دور میں بھی اپنے پاﺅں پر کھڑے نہیں رہے اور ہمیشہ قرار وثبات سے محروم رہے ہیں۔ ہمارا نظریہ اور ایمان سب سے مضبوط ہے کہ دست قدرت نے انہیں تھام رکھا ہے۔

ان اللہ ........................................ من بعدہ (41:35) ” وہ اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو ڈھلکنے سے روک رکھا ہے۔ اگر وہ ہٹ جائیں تو پھر اللہ کے سوا کوئی انہیں اپنی جگہ قائم نہ کرسکے “۔ یہی وہ علم ہے جو نہایت مستحکم ہے ، اس کے سوا یقینی بات کوئی اور نہیں ہے۔

اس کے بعد زمین اور اس کے بچھائے جانے کی قسم ہے۔

آیت 5 - سورہ الشمس: (والسماء وما بناها...) - اردو