کبر مقتا .................... تفعلون (16 : 2) ” اللہ کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے کہ تم کہو وہ بات جو کرتے نہیں “۔
القت وہ ناپسندیدہ بات جو اللہ کے نزدیک بہت ہی ناپسندیدہ ہے۔ وہ اس کو بہت برا سمجھتا ہے اور یہ اللہ کہتا ہے جو تمہارا رب ہے۔
اور تیسری آیت میں وہ بات واضح طور پر بتادی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم کریں گے مگر پھر بھی انہوں نے اس سلسلے میں کوتاہی کی۔ اور وہ ہے جہاد و قتال۔ اور قرار دیا جاتا ہے کہ جو لوگ صف بستہ قتال کرتے ہیں وہ بہت ہی محبوب لوگ ہیں۔
آیت 3{ کَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰہِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لَا تَفْعَلُوْنَ۔ } ”بڑی شدید بیزاری کی بات ہے اللہ کے نزدیک کہ تم وہ کہو جو تم کرتے نہیں۔“ یہ بہت سخت الفاظ ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں سے اس سے بڑی ڈانٹ اور گرفت اور بھلا کیا ہوسکتی ہے ؟ لیکن اس ڈانٹ اور اظہارِ بیزاری کے بعد اگلی آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا اور محبت کا معیار بھی بتادیا ہے کہ اگر تم جاننا چاہتے ہو کہ اللہ کو کیسے لوگ پسند ہیں اور یہ کہ وہ کیسے لوگوں سے محبت کرتا ہے تو سنو !