سورہ نباء: آیت 19 - وفتحت السماء فكانت أبوابا... - اردو

آیت 19 کی تفسیر, سورہ نباء

وَفُتِحَتِ ٱلسَّمَآءُ فَكَانَتْ أَبْوَٰبًا

اردو ترجمہ

اور آسمان کھول دیا جائے گا حتیٰ کہ وہ دروازے ہی دروازے بن کر رہ جائے گا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wafutihati alssamao fakanat abwaban

آیت 19 کی تفسیر

وفتحت .................... سرابا (20:78) ” اور آسمان کھول دیا جائے گا ، حتیٰ کے دروازے ہی دروازے بن کر رہ جائے گا اور پہاڑ چلائے جائیں گے یہاں تک کہ وہ سراب ہوجائیں گے “۔

یہ مضبوط آسمان کھول دیا جائے گا۔ یہ دروازے ہی دروازے ہوگا یعنی پھٹ کر اس میں دراڑیں پڑجائیں گی جیسا کہ دوسری سورتوں میں آیا ہے۔ یہ ایسی صورت حال ہوگی جس کا ہم پوری طرح تصور نہیں کرسکتے۔ بڑے بڑے پہاڑ چل پڑیں گے اور سراب بن جائیں گے۔ یعنی باہم فکر اگر ریزہ ریزہ ہوجائیں گے اور ہوا میں بکھر جائیں گے۔ اور یوں نظر آئے گا جس طرح سراب۔ جیسا کہ دوسری سورتوں میں آیا ہے۔ جس طرح سراب کا وجود نہیں ہوگا۔ اسی طرح پہاڑ غبار بن کر معدوم ہوجائیں گے اور یہ ذرات اس طرح روشنی کو منعکس کریں گے جس طرح سراب میں روشنی منعکس ہوتی ہے اور پانی نظرآتا ہے۔ غرض اس کائنات میں ہولناک تبدیلیاں ہوں گی۔ اور یہ انقلاب نفخ صور کے بعد ہوگا۔ یہ ہے فیصلے کا دن ، یہ مقدر ہے اور اللہ کی حکمت وتدبیر سے اس میں سب واقعات ہوں گے۔

اب نفخ صور کے متصلا رونما ہونے والے واقعات سے قدرے بعد میں آنے والے کچھ واقعات نیکوکاروں اور بدکاروں کے فیصلے کی ایک جھلک۔ لیکن پہلے ان لوگوں کا فیصلہ سنایا جاتا ہے جو بدکار ہیں۔

آیت 19 - سورہ نباء: (وفتحت السماء فكانت أبوابا...) - اردو