والسبقون السبقون (6 5: 01) ” آگے والے تو پھر آگے ہی والے ہیں۔ “ جس طرح کہا جاتا کہ وہ تو وہ ، فلاں تو فلاں ہیں ، بس ان کا نام لینا ہی ان کے مرتبہ ومقام کا اظہار کردیتا ہے۔
اس کے بعد پھر ان کی جی بھر کر تعریف کی جاتی ہے کہ ان کے لئے عالم بالا میں کیا کیا تیاریاں کی گئی ہیں۔ اگرچہ جنت کی تیاریوں کا تصور بھی نہیں ہوسکتا لیکن اہل زمین کے تجربے کے مطابق کچھ یوں ہیں۔
آیت 10{ وَالسّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَ۔ } ”اور آگے نکل جانے والے تو ہیں ہی آگے نکل جانے والے۔“