اس کے بعد یہ بتایا جاتا ہے کہ ان ذاتی صفات کے علاوہ اس نے دین اسلام کے خلاف یہ موقف جو اختیار کررکھا ہے یہ اس لئے ہے کہ اللہ نے اس کو مال و دولت اور اولاد دی ہے۔
ان کان .................... الاولین (51) (86 : 41۔ 51) ” اس بنا پر کہ وہ بہت مال اور اولاد رکھتا ہے “۔ جب ہماری آیات اس کو سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے یہ تو اگلے وقتوں کے افسانے ہیں۔ کیا ہی بری بات ہے کہ ایک انسان کو اللہ مال و دولت دے اور وہ اس کے بدلے میں ، اللہ کی آیات کے ساتھ استہزا کرے۔ اور اللہ کے رسول کے ساتھ مذاق کرے۔ اور اللہ کے دین پر دست درازی کرے صرف یہی ایک صفت مذکورہ بالا تو صفات سے زیادہ بھاری ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سخت توہین آمیز تہدید آتی ہے۔ یہ جبار وقہار کی تہدید ہے۔ یہ اپنے آپ کو بڑا اور طاقتور سمجھتا ہے۔ مال اور اولاد پر فخر کرتا ہے۔ اپنے مقام ، مرتبے اور نسب اور شرارتوں پر فخر کرتا ہے۔ اگر یہ طاقتور ہے تو۔
آیت 14{ اَنْ کَانَ ذَا مَالٍ وَّبَنِیْنَ۔ } ”صرف اس گھمنڈ پر کہ وہ مال و دولت اور بیٹوں والا ہے۔“ اللہ تعالیٰ نے ولید بن مغیرہ کو کثیر مال و دولت کے علاوہ بہت سے بیٹوں سے بھی نواز رکھا تھا۔ اور بیٹے بھی ایسے کہ ان میں سے ایک کو قبول اسلام کے بعد ”سَیْفٌ مِنْ سُیُوْفِ اللّٰہِ“ کا مرتبہ ملا۔ یعنی حضرت خالد بن ولید رض !