سورۃ المنافقون: آیت 11 - ولن يؤخر الله نفسا إذا... - اردو

آیت 11 کی تفسیر, سورۃ المنافقون

وَلَن يُؤَخِّرَ ٱللَّهُ نَفْسًا إِذَا جَآءَ أَجَلُهَا ۚ وَٱللَّهُ خَبِيرٌۢ بِمَا تَعْمَلُونَ

اردو ترجمہ

حالانکہ جب کسی کی مہلت عمل پوری ہونے کا وقت آ جاتا ہے تو اللہ اُس کو ہرگز مزید مہلت نہیں دیتا، اور جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اس سے باخبر ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Walan yuakhkhira Allahu nafsan itha jaa ajaluha waAllahu khabeerun bima taAAmaloona

آیت 11 کی تفسیر

ولن یوخر ........................ تعملون (36 : 11) ” اور جو کچھ تم کرتے ہو ، اللہ اس سے باخبر ہے “۔ غرض ایک ہی آیت میں یہ مختلف قسم کی یاد دہانیاں ہیں۔ اور منافقین کی خصوصیات اور مسلمانوں کے خلاف ان کی سازشوں کو بیان کرنے کے بعد یہ ہدایات برمحل تھیں۔ اب جبکہ مسلمان اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی صف میں اہل عزت کے ساتھ یکجا کھڑے ہیں۔ لہٰذا ان کا فرض ہے کہ وہ ایمان کے تقاضے پورے کریں۔ اللہ کو یاد کریں اللہ کی قوت امن کا سرچشمہ ہے۔ یوں اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو قرآن کے ذریعہ تربیت دیتا ہے۔

آیت 1 1 { وَلَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰہُ نَفْسًا اِذَا جَآئَ اَجَلُہَا } ”اور اللہ ہرگز مہلت نہیں دے گا کسی جان کو جب اس کا وقت معین آپہنچے گا۔“ قوموں کی ”اجل“ موخر ہونے کی ایک مثال تو موجود ہے ‘ حضرت یونس علیہ السلام کی قوم کے معاملے میں عین وقت پر عذاب ٹالنے کا فیصلہ ہوا تھا ‘ لیکن انسانوں کی انفرادی اجل کبھی موخر نہیں کی گئی۔ { وَاللّٰہُ خَبِیْرٌم بِمَا تَعْمَلُوْنَ۔ } ”اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔“ اللہ تعالیٰ کو معلوم ہے کہ اس وقت کی یہ جزع فزع اور نالہ و شیون بھی فی الحقیقت منافقانہ ہوگی۔ اگر کہیں بالفرض کوئی مہلت مل بھی جائے تو پھر دوبارہ مال کی محبت عود کر آئے گی اور پھر تم اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے کنی ّکترا ئو گے۔

آیت 11 - سورۃ المنافقون: (ولن يؤخر الله نفسا إذا جاء أجلها ۚ والله خبير بما تعملون...) - اردو