سورہ مائدہ: آیت 17 - سأرهقه صعودا... - اردو

آیت 17 کی تفسیر, سورہ مائدہ

سَأُرْهِقُهُۥ صَعُودًا

اردو ترجمہ

میں تو اسے عنقریب ایک کٹھن چڑھائی چڑھواؤں گا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Saorhiquhu saAAoodan

آیت 17 کی تفسیر

سارھقہ صعودا (74:17) ” عنقریب ایک کٹھن چڑھائی چڑھواﺅں گا “۔ مشقت اور دشواری کی یہ بہترین تمثیل وتصویر ہے۔ چڑھائی چڑھنا نہایت مشقت کا عمل ہوتا ہے اور انسان کے لئے سانس لینا دشوار ہوجاتا ہے۔ اور اگر یہ کام کسی سے زبردستی لیا جائے اور چڑھنے والے کی کوئی ذاتی دلچسپی نہ ہو تو یہ عمل پھر مزید دشوار ہوجاتا ہے۔ یہ تمثیل اور تصویر ایک حقیقی تعبیر بھی ہے۔ کیونکہ جو شخص ایمان کے سیدھے ، ہموار اور خوشگکوار راہ سے منحرف ہوجاتا ہے تو اسے انحراف کی راہ میں مشکلات پیش آتی۔ بیشمار ناہمواریاں اور مشکلات ایسے شخص کی زندگی قلق اور بےچینی میں گزرتی ہے۔ وہ ہمیشہ حیران وپریشان رہتا ہے ، گویا اسے زبردست آسمان پر اور سولی پر چڑھایا جارہا ہو ، اس کی زندگی میں نہ تروتازگی ہوتی ہے ، نہ راحت ، نہ خوشی ، اور نہ سکون اور نہ یہ امید کہ اس پر مشقت سفر کے نتیجے میں وہ منزل مقصود تک پہنچ جائے گا۔

اب اس شخص کی ذہنی کیفیت اور اندرونی نفسیات کی وہ بھدی تصویر کھینچی جاتی ہے جس میں ہر شخص خود اپنے تاثرات اور احساسات کی تکذیب کرتا ہے۔ یہ اپنے اعصاب پر دباﺅ ڈالتا ہے ، ماتھے پر شکن آتی ہے اور منہ بناتا ہے۔ اور یہ تمام ذہنی اور فکری زور اس بات کے لئے لگاتا ہے کہ قرآن اور صاحب قرآن کے اندر کوئی عیب نکال لائے۔

آیت 18{ اِنَّہٗ فَکَّرَ وَقَدَّرَ۔ } ”اس نے غور کیا اور کچھ اندازہ کیا۔“ اس نے سوچا کہ دل کی بات زبان پر لانے یعنی حق کو مان لینے سے کیا ہوگا اور نہ ماننے کا کیا نتیجہ نکلے گا۔ پھر جب اسے اپنے دنیوی مفادات خطرے میں پڑتے نظر آئے تو اس نے ضمیر کی آواز کو دبالینے کا فیصلہ کرلیا۔

آیت 17 - سورہ مائدہ: (سأرهقه صعودا...) - اردو