سورۃ المعارج: آیت 29 - والذين هم لفروجهم حافظون... - اردو

آیت 29 کی تفسیر, سورۃ المعارج

وَٱلَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَٰفِظُونَ

اردو ترجمہ

جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waallatheena hum lifuroojihim hafithoona

آیت 29 کی تفسیر

والذین .................... ھم العدون (13) (07 : 92 تا 13) ” جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں .... بجز اپنی بیویوں یا اپنی مملو کہ عورتوں کے ، جن سے محفوظ نہ رکھنے میں ان پر کوئی ملامت نہیں ، البتہ جو اس کے علاوہ کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کرنے والے ہیں “۔

لہٰذا وہ اپنی بیویوں اور اپنی مملوکہ لونڈیوں کے ساتھ پاکیزہ تعلق قائم کرسکتے ہیں اور یہ تعلق پاکیزہ بھی ہو اور قانونی بھی ہو۔ اور اسلام لونڈیوں کا واحد قانونی راستہ اس طرح تجویز کرتا ہے کہ جو عورتیں جنگی قیدی کے طور پر آئیں اور ان کو فدیہ اور احسان کے طور پر چھوڑنے کا فیصلہ اسلامی حکومت نے نہ کیا ہو۔ اس سلسلے میں سورة محمد کی یہ آیت اصول طے کرتی ہے :

فاذا ............................ اوزارھا ” پس جب کافروں سے تمہاری مڈبھیڑ ہو تو پہلا کام گردنیں مارنا ہے یہاں تک کہ جب تم ان کو اچھی طرح کچل دو تب قیدیوں کو مضبوط باندھو ، اس کے بعد احسان کرو یا فدیے کا معاملہ کرو تاکہ آنکہ لڑائی اپنے ہتھیار ڈال دے “۔

لیکن بعض اوقات کسی قیدی کا تبادلہ نہیں ہوتا ، فدیہ بھی نہیں ملتا ، اور حکومت اسلامی بطور احسان چھوڑنے کا ارادہ بھی نہیں رکھتی تو اس صورت میں قیدی مرد یا عورت غلام ہوں گے جب تک دوسرا فریق مسلمان قیدیوں کو غلام بناتا ہے۔ اگرچہ دشمن قوم غلامی کا کوئی اور نام رکھ دے۔ یوں اس ناگزیر صورت میں اسلام نے لونڈیوں کے ساتھ صرف ان کے مالکوں کو معاشرت کی جازت دی ہے اور ان غلاموں کی آزادی کا بندوبست اسلام نے پھر ان صورتوں میں کسی ایک کے ذریعے کیا جو اس نے غلاموں کی آزادی کے لئے تجویز کیں۔ غلاموں کی آزادی کا بندوبست قرآن نے متعدد ذرائع سے کیا۔ اس طرح اسلام نے قدی عورتوں کو معاشرے میں کھپانے کا ایک واضح بندوبست کیا تاکہ وہ معاشرے کی اندر شتر بےمہار کی طرح پھر کر گندگی نہ پھیلائیں ، یوں ان کو معاشرے میں آزاد کردیا جائے کہ جو چاہئیں کریں۔

آیت 29 - سورۃ المعارج: (والذين هم لفروجهم حافظون...) - اردو