ان عذاب ........................ مامون (07 : 82) ” کیونکہ ان کے رب کا عذاب ایسی چیز نہیں ہے جس سے کوئی بےخوف ہو “۔ اس میں اشارہ ہے اس طرف کہ اللہ کے عذاب سے ہر وقت ڈرتے رہنا چاہئے۔ اور اس سے کسی لحظہ بھی غافل نہیں ہونا چاہئے۔ بعض اوقات غفلت کے اوقات میں ایسے امور سرزد ہوجاتے ہیں جو سبب عذاب ہوتے ہیں۔ لہٰذا غفلت بہت ہی خطرناک ہے۔ اور اللہ کی غرض بھی یہ ہے کہ لوگ ہر وقت حساس رہیں اور بیدار رہیں۔ اور اس کے باوجود اگر ان سے کوئی کمزوری سرزد ہوگئی ہو تو اللہ کی رحمت وسیع ہے اور اس کی مغفرت حاضر ہے۔ اور توبہ کا دروازہ کھلا ہے وہ بند نہیں ہے۔ یہ ہے اسلام کا سیدھا موقف ، جو غفلت اور قلق کے درمیان درمیان ہے کہ انسان کا دل اللہ سے مربوط بھی رے اور وہ ڈرتا بھی رہے اور اس کی رحمت کا امیدوار بھی رہے۔ اور اس کی رحمت پر مطمئن بھی رہے۔