سورہ انشقاق: آیت 7 - فأما من أوتي كتابه بيمينه... - اردو

آیت 7 کی تفسیر, سورہ انشقاق

فَأَمَّا مَنْ أُوتِىَ كِتَٰبَهُۥ بِيَمِينِهِۦ

اردو ترجمہ

پھر جس کا نامہ اعمال اُس کے سیدھے ہاتھ میں دیا گیا

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Faama man ootiya kitabahu biyameenihi

آیت 7 کی تفسیر

وہ لوگ جن کو ان کا اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا ، ان سے اللہ راضی ہوگا ، یہ ایک بخت ہوں گے ، ایمان دار اور نیکوکار ہوں گے ، اللہ ان سے راضی ہوجائے گا اور ان کی نجات کا فیصلہ ہوجائے گا۔ ان لوگوں کے ساتھ نرمی کے ساتھ حساب ہوگا۔ اللہ کے کارندے زیادہ بازپرس نہیں کریں گے اور نہ حساب میں گہرائیوں تک جائیں گے۔ اس کی تصویر کشی احادیث رسول میں کی گئی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اگر ان احادیث کو پڑھ لیاجائے تو مزید کسی تشریح کی ضرورت نہیں ہے۔

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کے ساتھ حساب میں مناقشہ کیا گیا اسے ضرور سزا ہوگی۔ فرماتی ہیں میں نے کہا : اللہ نے نہیں کہا ” اس سے ہلکا حساب لیا جائے گا “ ۔ تو آپ نے فرمایا : ” یہ کامیابی حساب سے نہیں ہوگی بلکہ صرف پیشی سے ہوگی ، قیامت میں صورت یہ ہوگی کہ جس سے حساب لیا گیا ، اس کو سزا ہوگئی “۔ (بخاری ، مسلم ، ترمذی ، نسائی)

حضرت عائشہ ؓ سے ایک دوسری روایت ہے ، فرماتی ہیں کہ میں ایک نماز میں حضور اکرم سے سنا ” اے اللہ میرے ساتھ ہلکا حساب فرمانا “۔ جب حضور نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے پوچھا کہ حضور ہلکا حساب کیا ہوتا ہے ؟ تو آپ نے فرمایا کہ حساب کی کتاب کو دیکھ کر چشم پوشی کردی جائے اور جانے دیا جائے ۔ عائشہ ؓ اس دن جس سے پوچھ گچھ شروع ہوگئی وہ تو مارا گیا “۔ (احمد بشرط مسلم از عبداللہ ابن زبیر ؓ

غرض اس کا اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں دے دیا گیا ، اس کے ساتھ حساب یسیر ہوگا اور وہ نجات پاجائے گا۔

آیت 7 - سورہ انشقاق: (فأما من أوتي كتابه بيمينه...) - اردو