سورۃ الغاشیہ: آیت 25 - إن إلينا إيابهم... - اردو

آیت 25 کی تفسیر, سورۃ الغاشیہ

إِنَّ إِلَيْنَآ إِيَابَهُمْ

اردو ترجمہ

اِن لوگوں کو پلٹنا ہماری طرف ہی ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Inna ilayna iyabahum

آیت 25 کی تفسیر

ان الینا ........................... حسابھم (26:88) ” ان لوگوں کو پلٹنا ہماری طرف ہی ہے ، پھر ان کا حساب لینا ہمارے ہی ذمہ ہے “۔ یوں دعوت اسلامی میں رسول ﷺ کے کردار پر بھی حدود وقیود عائد کردیئے جاتے ہیں۔ اور آپ کے بعد بھی ہر داعی پر صرف دعوت دینا فرض ہے۔ یہ کہ ہر داعی کا کام یہ ہے کہ وہ یاد دہانی کراتا رہے اور حسب لینا اللہ ذمہ داری ہے۔ اللہ سے وہ کہیں بھاگ نہیں سکتے ، نہ وہ اللہ کے محاسبے سے بچ سکتے ہیں۔ ہاں داعیان حق کی یہ بات بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ انہوں نے دعوت اسلامی کے راستے میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں کو بھی دور کرنا ہے تاکہ لوگوں تک دعوت آزادانہ پہنچ سکے۔ اور رکاوٹیں دور کرنے کا کام فریضہ جہاد سے پورا ہوتا ہے جس طرح قرآن اور سیرت الرسول کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے۔ لہٰذا اسلام کے نظریہ جہاد کو کسی کمی اور بیشی کے سوا سمجھنا چاہیے۔ یہ بھی نہ ہو کہ اسلام کی راہ میں رکاوٹ موجود ہو ، اور جہاد نہ کیا جائے۔ اور یہ بھی نہ ہو کہ تبلیغ کے راستے کھلے ہوں اور لوگوں کو تلوار کے زور سے مسلمان کیا جائے۔

آیت 25 - سورۃ الغاشیہ: (إن إلينا إيابهم...) - اردو