سورۃ الغاشیہ: آیت 2 - وجوه يومئذ خاشعة... - اردو

آیت 2 کی تفسیر, سورۃ الغاشیہ

وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ خَٰشِعَةٌ

اردو ترجمہ

کچھ چہرے اُس روز خوف زدہ ہونگے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wujoohun yawmaithin khashiAAatun

آیت 2 کی تفسیر

وجوہ یومئذ .................................... من جوع

یہاں نعمتوں کے منظر سے قبل عذاب کا منظر دکھایا گیا کیونکہ سوال قیامت کی ہولناکیوں سے متعلق تھا ، بتایا جاتا ہے کہ لوگ سخت خوف کی حالت میں ہوں گے ، تھکے ہارے اور ڈر سے سہمے ہوں گے ۔ انہوں نے پوری زندگی جدوجہد میں گزاری ، تھک اور ہار گئے لیکن ان کے اعمال کھوٹے نکلے اور کسی نے بھی ان کو قبول نہ کیا ، عاقبت بھی خراب ہوئی اور مصیبت اور خسارے کے سوا کچھ نہ ملا۔ چناچہ ان کی تھکاوٹ اور پریشانی اور درماندگی میں اضافہ ہی ہوا۔

آیت 2{ وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ خَاشِعَۃٌ۔ } ”بہت سے چہرے اس دن ذلیل ہوں گے۔“ یہ مضمون اس سے پہلے سورة القیامہ اور سورة عبس میں بھی آچکا ہے۔ سورة القیامہ میں اس صورت حال کا نقشہ یوں دکھایا گیا ہے : { وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاضِرَۃٌ - اِلٰی رَبِّہَا نَاظِرَۃٌ - وَوُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍم بَاسِرَۃٌ - تَظُنُّ اَنْ یُّفْعَلَ بِہَا فَاقِرَۃٌ۔ } ”کچھ چہرے اس دن تروتازہ ہوں گے ‘ اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے اور کچھ چہرے اس دن افسردہ ہوں گے۔ خیال کر رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ سلوک ہونے والا ہے“۔ جبکہ سورة عبس میں یہی کیفیت ان الفاظ میں بیان ہوئی ہے : { وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ مُّسْفِرَۃٌ - ضَاحِکَۃٌ مُّسْتَبْشِرَۃٌ - وَوُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ عَلَیْہَا غَبَرَۃٌ - تَرْہَقُہَا قَتَرَۃٌ۔ } ”اس دن کچھ چہرے روشن ہوں گے۔ مسکراتے ہوئے خوش و خرم۔ اور کچھ چہرے اس دن غبار آلود ہوں گے۔ ان پر سیاہی چھائی ہوئی ہوگی۔“

آیت 2 - سورۃ الغاشیہ: (وجوه يومئذ خاشعة...) - اردو