سورۃ الغاشیہ: آیت 11 - لا تسمع فيها لاغية... - اردو

آیت 11 کی تفسیر, سورۃ الغاشیہ

لَّا تَسْمَعُ فِيهَا لَٰغِيَةً

اردو ترجمہ

کوئی بیہودہ بات وہاں نہ سنیں گے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

La tasmaAAu feeha laghiyatan

آیت 11 کی تفسیر

لا تسمع .................... لاغیة (11:88) ” کوئی بیہودہ بات وہ وہاں نہ سنیں گے “۔ اس کی تعبیر میں ایک فضا اور اک جہان معانی سمو دیا گیا ہے۔ آرام ہوگا ، سکون ہوگا ، اطمینان اور سلامتی ہوگی ، محبت اور رضامندی ہوگی ، دوستوں کی محفلیں ہوں گی ، آل اولاد جمع ہوں گے ، طہارت و پاکیزگی ہوگی ، ہر لغو بات سے وہ دورہوں گے۔ کوئی ایسی بات نہ ہوگی جس میں ان کے لئے خیروعافیت نہ ہو۔ اور ایسی فضا اپنی جگہ ایک نعمت ہوتی ہے ، یہ صورت حال خود نیک بختی ہے اور سعادت مندی ہے۔ جب انسان اس دنیا کی زندگی کی مشکلات اور تلخیوں کا تصور کرے کہ یہاں کس قدر لغو ، لڑائیاں جھگڑے ، تو تو میں میں ، شورو شغب ، مذمت وملامت ، جھوٹ اور فریب ، اور فتنہ و فساد ہے اور اسکے بعد جنت کی فضا کا تصور کرے جو پرسکون ، پرامن ، پر محبت ، تروتازہ ہے اور پھر قرآن کی یہ تعبیر جامع تعبیر۔

لا تسمع ................ لاغیة (11:88) ” وہاں کوئی بیہودہ بات نہ سنیں گے “۔ یہ الفاظ ہی ایسے ہیں جن کے اندر نرمی ، آسانی اور تروتازگی ہے۔ ان کا تلفظ بھی پر ترنم ہے۔ نرم اور آسان ہے ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل ایمان کی زندگی اس جہاں میں ، خصوصاً تحریک اسلامی کے کارکنوں کی زندگی بھی۔ دراصل جنت کا ایک نمونہ ہوگی جو لغو ، فحش باتوں سے ، جدل وجدال سے دور ہوتے ہیں۔ یہ گویا جنت کی زندگی کی تیاری ہوتی ہے۔

یوں جنت کے حال احوال سے یہ روشن اور بلند مفہوم پیش کیا جاتا ہے اور اس کے بعد پھر جنت کی نعمتوں کا ذکر ہے جو انسانی حواس کے لئے باعث تسکین ہوتی ہیں ، اور یہ اس صورت میں مذکور ہیں جس کا انسان تصور کرسکتا ہے ، لیکن جنت میں یہ چیزیں اس شکل میں ہوگی جس تک اہل جنت کے نفوس ترقی کرچکے ہوں گے ، اور وہ کیا صورت ہوگی ؟ جس کی معرفت انہی لوگوں کو ہوگی جنہوں نے ان کو برتا۔

آیت 1 1{ لَّا تَسْمَعُ فِیْہَا لَاغِیَۃً۔ } ”وہ اس میں کوئی لغو بات نہیں سنیں گے۔“ وہاں انہیں کوئی ایسی فضول یا غلط بات سنائی نہیں دے گی جس سے انہیں کو فت ہو۔

آیت 11 - سورۃ الغاشیہ: (لا تسمع فيها لاغية...) - اردو