سورۃ البروج: آیت 3 - وشاهد ومشهود... - اردو

آیت 3 کی تفسیر, سورۃ البروج

وَشَاهِدٍ وَمَشْهُودٍ

اردو ترجمہ

اور دیکھنے والے کی اور دیکھی جانے والی چیز کی

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Washahidin wamashhoodin

آیت 3 کی تفسیر

وشاھد ومشھود (3:85) ” اور دیکھنے والے اور دیکھی جانے والی چیز کی “۔ اس دن لوگوں کے اعمال بھی پیش ہوں گے ، سب لوگ بھی پیش ہوں گے ، تو یہ سب مشہود ہوئے ، اور سب لوگ دیکھیں گے تو وہ شاہد بھی ہوئے ، اس دن ہر چیز پردے سے باہر آجائے گی اور ہر کسی کو نظر آئے گی۔

یہ عظیم اجرام فلکی والا آسمان ، اور یہ عظیم دن جس میں حساب و کتاب ہوگا اور سب شاہد اور مشہود جمع ہوں گے۔ ان کے ذکر سے جو فضا بنتی ہے۔ وہ اپنی عظمت ، اہمیت اور عظیم اجتماع کے لحاظ سے ، اس بات کے لئے مناسب ہے کہ اس میں اصحا بےالاخدود کا عظیم سانحہ بیان کیا جائے۔ یہ وسیع و عریض فضا گویا اس واقعہ کے بیان کے لئے اور اس حقیقت اور وزن دار بنانے کے لئے بنائی گئی یعنی قیامت کی فضا جو اس دنیا کی وسعتوں سے زیادہ وسیع ہے اور اس کی زندگی اور اس کا زمانہ اس دنیا کی محدود زندگ اور محدود زمانے سے زیادہ وسیع ہے۔

اس فضا کی تیاری کے بعد اور ایک وسیع میدان تیار کرنے کے بعد اب اس عظیم واقعہ کی طرف فقط سرسری اشاہ کیا جاتا ہے۔

آیت 3{ وَشَاہِدٍ وَّمَشْہُوْدٍ۔ } ”اور قسم ہے حاضر ہونے والے کی اور اس کی جس کے پاس حاضر ہوا جائے۔“ اس آیت کی بہت سی تعبیرات کی گئی ہیں ‘ جن میں سے ایک تعبیر یہ ہے کہ شَاہِد سے مراد جمعہ کا دن ہے ‘ جو شہر شہر بستی بستی لوگوں کے پاس حاضر ہوتا ہے ‘ جبکہمَشْہُوْد عرفہ 10 ذی الحجہ کا دن ہے جس کے پاس لوگوں کو خود میدانِ عرفات میں جا کر حاضر ہونا پڑتا ہے۔

آیت 3 - سورۃ البروج: (وشاهد ومشهود...) - اردو