یہ لوگ جو اس مشکل گھاٹی کو عبور کرتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے فرمایا۔
اولئک ........................ المیمنة (18:90) ” یہ لوگ دائیں بازو والے ہیں “۔ ان کو دوسری جگہ اصحاب الیمین کہا گیا ہے۔ یہ دائیں بازو والے اور سعادت مندی کی صفت والے ہیں۔ دونوں معانی ایمانی مفہوم سے پیوست ہیں۔
آیت 18{ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَۃِ۔ } ”یہ ہوں گے داہنے والے۔“ یعنی یہ وہ لوگ ہوں گے جن کے اعمال نامے ان کے دائیں ہاتھوں میں دیے جائیں گے۔ لفظ یمن کے معنی خوش بختی کے بھی ہیں۔ اس معنی میں آیت کا مفہوم یوں ہوگا کہ یہ وہ خوش قسمت لوگ ہوں گے جو رشد و ہدایت کے راستے پر چلتے ہوئے فوز و فلاح کی منازل تک پہنچ گئے۔