سورۃ العلق: آیت 15 - كلا لئن لم ينته لنسفعا... - اردو

آیت 15 کی تفسیر, سورۃ العلق

كَلَّا لَئِن لَّمْ يَنتَهِ لَنَسْفَعًۢا بِٱلنَّاصِيَةِ

اردو ترجمہ

ہرگز نہیں، اگر وہ باز نہ آیا تو ہم اس کی پیشانی کے بال پکڑ کر اسے کھینچیں گے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Kalla lain lam yantahi lanasfaAAan bialnnasiyati

آیت 15 کی تفسیر

یہ ایک واضح اور براہ راست دھمکی ہے اور ہے بھی شدید الفاظ میں۔

کلالئن ........................ بالنا صیة (15:96) “” ہرگز نہیں ! اگر وہ باز نہ آیا تو ہم اس کی پیشانی کے بال پکڑ کر کھینچیں گے “۔ یوں

لنسفعاکا تلفظ بھی شدید اور اس کی آواز بھی سختی اس کے مفہوم کی سختی پر دلالت کرتی ہے۔ سفع کے معنی سختی سے پکڑنے کے ہیں۔ ناصیہ کا مفہوم ہے پیشانی۔ پیشانی سرکشوں اور متکبرین کے اظہار کبر کے لئے اونچا مقام ہے۔ ایسے لوگ سر کو بلند رکھتے ہیں اور سر کی بلندی کے وقت پھر پیشانی سے بلند ہوتی ہے۔ لہٰذا ایسی پیشانی کو پکڑ کر گرانا ہی مناسب ہے۔ کیونکہ

آیت 15 - سورۃ العلق: (كلا لئن لم ينته لنسفعا بالناصية...) - اردو