سورہ احقاف: آیت 1 - حم... - اردو

آیت 1 کی تفسیر, سورہ احقاف

حمٓ

اردو ترجمہ

ح م

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Hameem

آیت 1 کی تفسیر

درس نمبر 237 تشریح آیات

1۔۔۔۔ تا ۔۔۔۔ 14

آیت نمبر 1 تا 3

یہ اس سورت کا پہلا زمزمہ ہے کہ یہی عربی حروف تہجی ہیں جنہیں تم استعمال کرتے ہو اور انہی سے یہ کلام بنا ہے جو عربوں کے مروج اسالیب کلام سے معجز و ممتاز ہے۔ اس لیے یہ کلام الٰہی ہے اور ایک زبردست حکمت والی ذات کا کلام ہے اور اس کتاب میں جو سچائی ہے ، اس سچائی پر یہ کائنات بھی بنی ہے ، جسے تم دیکھتے ہو۔ یہ کلام بھی اس کا بنایا ہوا ہے اور یہ پیچیدہ کائنات بھی اس کی بنی ہوئی ہے۔ یہ کائنات بھی ایک کتاب ہے جسے کھلی آنکھیں اور کھلے دل پڑھ سکتے ہیں۔

دونوں کتابوں کا کلام حق پر مبنی ہے۔ یہ کتاب ایک زبردست اور حکیم ہستی العزیز الحکیم (46 : 2) کا کلام ہے۔ اس لیے یہ کتاب مظہر قدرت الٰہیہ ہے اور مشتمل پر حکمت الٰہیہ ہے۔ اور زمین و آسمان کی تخلیق بھی اسی حق پر ہے۔

ما خلقنا السموت ۔۔۔۔۔ واجل مسمی (46 : 3) “ ہم نے زمین و آسمان کو اور ان ساری چیزوں کو جو ان کے درمیان ہیں ، برحق اور ایک مدت خاص کے تعین کے ساتھ پیدا کیا ہے ”۔ اس عرصے میں وہ مقصد پورا ہوگا جو اس مخلوق کے پیدا کرنے سے مطلوب ہے۔ اور اللہ نے اس کائنات اور اس کے اندر پائی جانے والی مخلوقات کے بارے میں جو اندازے رکھے تھے وہ ظاہر ہوں گے۔

یہ دونوں کتابیں کھلی ہیں۔ تمہاری نظروں کے سامنے ہیں ، اللہ کی قدرتوں کی کہانیاں بتا رہی ہیں۔ اللہ کی حکمتوں پر گواہ ہیں ، اور اللہ کی تدبیر اور تقدیر ان سے عیاں ہے اور یہ کائناتی کتاب اس پڑھی جانے والی وحی کی کتاب کی تائید کرتی ہے اور اس میں جو ڈراوا اور جو خوشخبری ہے اس کی بھی تائید یہ کائنات کرتی ہے لیکن۔

والذین کفروا عما انذروا معرضون (46 : 3) “ مگر یہ کافر لوگ اس حقیقت سے منہ موڑ رہے ہیں جس سے ان کو خبردار رکھا گیا ہے ”۔ اور ان کا یہ رویہ قابل تعجب ہے کیونکہ منزل کتاب اور نظارہ دکھانے والی کتاب دونوں کتابیں پکار پکار کر ان کو دعوت دے رہی ہیں۔

یہ کتاب جو نازل کی گئی ہے یہ بتاتی ہے کہ اللہ ایک ہے ، وہ ہر چیز کا رب ہے کیونکہ وہی خالق ہے ، ہر چیز کی تدبیر کرنے والا ہے ، ہر چیز کو ایک اندازے سے پیدا کرنے والا ہے اور یہ کتاب کائنات ان سب چیزوں کی تصدیق کررہی ہے۔ اس کائنات کے نظام کا پوری طرح ہم آہنگ ہونا اور اس کی حرکات کا نہایت ہی منضبط ہونا اس بات پر گواہ ہے کہ اس کا ایک ہی بنانے والا ہے ، چلانے والا اور تدبیر کرنے والا ہے۔ جس نے ہر چیز کو بنایا اور بڑی مہارت سے ہر چیز کو بنایا۔ چناچہ ہر پیدا کردہ چیز اور اس کی ماہیت اور وجود اور اس کی رفتار کی ایک ہی ساخت اور طرز ہے۔ لوگ پھر کس بنیاد پر متعدد الہوں کے قائل ہیں ؟ یہ بات حیرت انگیز ہے۔ آخر ان لوگوں کے الہوں نے کیا بنایا ہے اور وہ کیا کرتے ہیں ؟ یہ کائنات جو اللہ کی بنائی ہوئی ہے یہ تو تمہارے سامنے کھلی کتاب ہے۔ اس میں تمہارے خود ساختہ معبودوں کا کیا حصہ ہے ؟ اس مخلوقات میں سے اگر کوئی ایک قسم کی مخلوق بھی انہوں نے بنائی ہے تو دعویٰ کرو اور بتاؤ !

آیت 1 { حٰمٓ ”ح ‘ م۔“

آیت 1 - سورہ احقاف: (حم...) - اردو