سورہ احقاف (46): آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں۔ - اردو ترجمہ

اس صفحہ میں سورہ Al-Ahqaf کی تمام آیات کے علاوہ فی ظلال القرآن (سید ابراہیم قطب) کی تمام آیات کی تفسیر بھی شامل ہے۔ پہلے حصے میں آپ سورہ الأحقاف کو صفحات میں ترتیب سے پڑھ سکتے ہیں جیسا کہ یہ قرآن میں موجود ہے۔ کسی آیت کی تفسیر پڑھنے کے لیے اس کے نمبر پر کلک کریں۔

سورہ احقاف کے بارے میں معلومات

Surah Al-Ahqaf
سُورَةُ الأَحۡقَافِ
صفحہ 503 (آیات 6 سے 14 تک)

وَإِذَا حُشِرَ ٱلنَّاسُ كَانُوا۟ لَهُمْ أَعْدَآءً وَكَانُوا۟ بِعِبَادَتِهِمْ كَٰفِرِينَ وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ ءَايَٰتُنَا بَيِّنَٰتٍ قَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لِلْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُمْ هَٰذَا سِحْرٌ مُّبِينٌ أَمْ يَقُولُونَ ٱفْتَرَىٰهُ ۖ قُلْ إِنِ ٱفْتَرَيْتُهُۥ فَلَا تَمْلِكُونَ لِى مِنَ ٱللَّهِ شَيْـًٔا ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ ۖ كَفَىٰ بِهِۦ شَهِيدًۢا بَيْنِى وَبَيْنَكُمْ ۖ وَهُوَ ٱلْغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ قُلْ مَا كُنتُ بِدْعًا مِّنَ ٱلرُّسُلِ وَمَآ أَدْرِى مَا يُفْعَلُ بِى وَلَا بِكُمْ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰٓ إِلَىَّ وَمَآ أَنَا۠ إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِن كَانَ مِنْ عِندِ ٱللَّهِ وَكَفَرْتُم بِهِۦ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّنۢ بَنِىٓ إِسْرَٰٓءِيلَ عَلَىٰ مِثْلِهِۦ فَـَٔامَنَ وَٱسْتَكْبَرْتُمْ ۖ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهْدِى ٱلْقَوْمَ ٱلظَّٰلِمِينَ وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لِلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَوْ كَانَ خَيْرًا مَّا سَبَقُونَآ إِلَيْهِ ۚ وَإِذْ لَمْ يَهْتَدُوا۟ بِهِۦ فَسَيَقُولُونَ هَٰذَآ إِفْكٌ قَدِيمٌ وَمِن قَبْلِهِۦ كِتَٰبُ مُوسَىٰٓ إِمَامًا وَرَحْمَةً ۚ وَهَٰذَا كِتَٰبٌ مُّصَدِّقٌ لِّسَانًا عَرَبِيًّا لِّيُنذِرَ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ وَبُشْرَىٰ لِلْمُحْسِنِينَ إِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُوا۟ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسْتَقَٰمُوا۟ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ أُو۟لَٰٓئِكَ أَصْحَٰبُ ٱلْجَنَّةِ خَٰلِدِينَ فِيهَا جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ
503

سورہ احقاف کو سنیں (عربی اور اردو ترجمہ)

سورہ احقاف کی تفسیر (فی ظلال القرآن: سید ابراہیم قطب)

اردو ترجمہ

اور جب تمام انسان جمع کیے جائیں گے اُس وقت وہ اپنے پکارنے والوں کے دشمن اور ان کی عبادت کے منکر ہوں گے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waitha hushira alnnasu kanoo lahum aAAdaan wakanoo biAAibadatihim kafireena

اردو ترجمہ

اِن لوگوں کو جب ہماری صاف صاف آیات سنائی جاتی ہیں اور حق اِن کے سامنے آ جاتا ہے تو یہ کافر لوگ اُس کے متعلق کہتے ہیں کہ یہ تو کھلا جادو ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waitha tutla AAalayhim ayatuna bayyinatin qala allatheena kafaroo lilhaqqi lamma jaahum hatha sihrun mubeenun

اردو ترجمہ

کیا اُن کا کہنا یہ ہے کہ رسول نے اِسے خود گھڑ لیا ہے؟ ان سے کہو، "اگر میں نے اِسے خود گھڑ لیا ہے تو تم مجھے خدا کی پکڑ سے کچھ بھی نہ بچا سکو گے، جو باتیں تم بناتے ہو اللہ ان کو خوب جانتا ہے، میرے اور تمہارے درمیان وہی گواہی دینے کے لیے کافی ہے، اور وہ بڑا درگزر کرنے والا اور رحیم ہے"

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Am yaqooloona iftarahu qul ini iftaraytuhu fala tamlikoona lee mina Allahi shayan huwa aAAlamu bima tufeedoona feehi kafa bihi shaheedan baynee wabaynakum wahuwa alghafooru alrraheemu

اردو ترجمہ

اِن سے کہو، "میں کوئی نرالا رسول تو نہیں ہوں، میں نہیں جانتا کہ کل تمہارے ساتھ کیا ہونا ہے اور میرے ساتھ کیا، میں تو صرف اُس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میرے پاس بھیجی جاتی ہے اور میں ایک صاف صاف خبردار کر دینے والے کے سوا اور کچھ نہیں ہوں"

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Qul ma kuntu bidAAan mina alrrusuli wama adree ma yufAAalu bee wala bikum in attabiAAu illa ma yooha ilayya wama ana illa natheerun mubeenun

اردو ترجمہ

اے نبیؐ، ان سے کہو "کبھی تم نے سوچا بھی کہ اگر یہ کلام اللہ ہی کی طرف سے ہوا اور تم نے اِس کا انکار کر دیا (تو تمہارا کیا انجام ہوگا)؟ اور اِس جیسے ایک کلام پر تو بنی اسرائیل کا ایک گواہ شہادت بھی دے چکا ہے وہ ایمان لے آیا اور تم اپنے گھمنڈ میں پڑے رہے ایسے ظالموں کو اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا"

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Qul araaytum in kana min AAindi Allahi wakafartum bihi washahida shahidun min banee israeela AAala mithlihi faamana waistakbartum inna Allaha la yahdee alqawma alththalimeena

اردو ترجمہ

جن لوگوں نے ماننے سے انکار کر دیا ہے وہ ایمان لانے والوں کے متعلق کہتے ہیں کہ اگر اس کتاب کو مان لینا کوئی اچھا کام ہوتا تو یہ لوگ اس معاملے میں ہم سے سبقت نہ لے جا سکتے تھے چونکہ اِنہوں نے اُس سے ہدایت نہ پائی اس لیے اب یہ ضرور کہیں گے کہ یہ تو پرانا جھوٹ ہے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Waqala allatheena kafaroo lillatheena amanoo law kana khayran ma sabaqoona ilayhi waith lam yahtadoo bihi fasayaqooloona hatha ifkun qadeemun

اردو ترجمہ

حالانکہ اِس سے پہلے موسیٰؑ کی کتاب رہنما اور رحمت بن کر آ چکی ہے، اور یہ کتاب اُس کی تصدیق کرنے والی زبان عربی میں آئی ہے تاکہ ظالموں کو متنبہ کر دے اور نیک روش اختیار کرنے والوں کو بشارت دے دے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Wamin qablihi kitabu moosa imaman warahmatan wahatha kitabun musaddiqun lisanan AAarabiyyan liyunthira allatheena thalamoo wabushra lilmuhsineena

اردو ترجمہ

یقیناً جن لوگوں نے کہہ دیا کہ اللہ ہی ہمارا رب ہے، پھر اُس پر جم گئے، اُن کے لیے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Inna allatheena qaloo rabbuna Allahu thumma istaqamoo fala khawfun AAalayhim wala hum yahzanoona

آیت نمبر 13 تا 14

یہ کہ انہوں نے ربنا اللہ کہہ دیا۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے جو انہوں نے کہہ دی۔ یہ محض ایک عقیدہ بھی نہیں ہے بلکہ یہ ایک مکمل نظام زندگی کا اقرار ہے۔ زندگی کی تمام سرگرمیوں کا نام ہے ربنا اللہ۔ اللہ ہی ہمارا رب ، ہماری سوچ میں بھی ، ہمارے نظریات میں بھی ، ہمارے اعمال میں بھی اور اس دنیا میں ہمارے پورے تعلقات میں بھی۔

اللہ ہی ہمارا رب ہے ، لہٰذا ہم اسی کی بندگی کریں گے ، اسی سے ڈریں گے ، اسی پر بھروسہ کریں گے اور اسی کا رخ کریں گے۔ اللہ ہی ہمارا رب ہے ، لہٰذا تمام وسائل و ذرائع اسی کے ہیں اور اس کے سوا کسی کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ کسی اور سے کوئی طمع و لالچ جائز ہے۔

اللہ ہی ہمارا رب ہے ، لہٰذا ہر سرگرمی ، ہر سوچ اور ہر تقدیر اسی کی طرف ہے ، اور ہر چیز میں اسی کی رضا مطلوب ہے۔ اللہ ہی ہمارا رب ہے ، لہٰذا فیصلے بھی وہی کرے گا ، شریعت اور قانون بھی اسی کا ہوگا اور ہدایت اور رہنمائی بھی اسی کی ہوگی۔ اللہ ہی ہمارا رب ہے ، لہٰذا اس کائنات میں جو لوگ ہیں جو اشیاء ہیں وہ ہمارے ساتھ مربوط ہیں اور ان کے ساتھ ہمارا رابطہ ہے۔ کیونکہ ان کا رب بھی اللہ ہی ہے۔ اللہ ہی ہمارا رب ہے تو نظام زندگی بھی اسی سے اخذ کریں گے۔ یہ محض الفاظ ہی نہ ہوں گے محض عقیدہ ہی نہ ہوگا ، بلکہ ایک ربانی نظام ہوگا۔

ثم استقاموا (46 : 13) “ اور پھر اس پر جم گئے ”۔ یہ دوسری شرط ہے۔ یہ اس طرح کہ وہ اسلامی نظام کو قبول کرنے کے بعد اس پر جم گئے۔ ان کا دل اور ان کا نفس اس پر مطمئن ہوگیا ، ان کے خیالات اور تصورات اس پر جم گئے ، ہر قسم کا اضطراب اور شک ختم ہوگیا ، تمام دوسری دلچسپیاں اور تمام ۔۔۔۔۔۔ ختم ہوگئیں ، تمام میلانات اور رحجانات ختم ہوگئے۔ یہ بات یاد رہے کہ دنیا کی دلچسپیاں متنوع اور جاذب ہوتی ہے اور کسی نظام اور طریق کار پر جم جانا بڑا ہی مشکل کام ہے ، جگہ جگہ انسانوں کے لئے پھسلنے کے مقامات ہوتے ہیں اور رکاوٹیں ہوتی ہیں اور ہر طرف سے اپنی طرف کھینچنے کے لئے آوازیں اٹھتی ہیں۔

ربنا اللہ (46 : 13) “ اللہ ہی ہمارا رب ہے ” کہنے کے بعد پورا نظام زندگی اپنانا ہوتا ہے اور اس پر جم جانا جاتا ہے اور جن لوگوں کو اللہ نے معرفت حق اور استقامت علی الحق عطا کردی وہ بہت ہی بڑے اور مختار لوگ ہوتے ہیں اور یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جن کے حق یہ فیصلہ صادر ہوا۔

فلا خوف علیھم ولا ھم یحزنون (46 : 13) “ ان کے لئے نہ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ”۔ وہ کیوں ڈریں اور کیوں پریشان ہوں۔ جس نظام کو انہوں نے اپنایا ہے وہ اللہ تک پہنچانے والا ہے اور پر جم جانا اللہ کی طرف سے ضمانت ہے۔

اولئک اصحب ۔۔۔۔۔۔ کانوا یعملون (46 : 14) “ ایسے لوگ جنت میں جانے والے ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے ” ۔ اپنے ان اعمال کے بدلے جو دنیا میں وہ کرتے رہے ”۔ یہاں یعملون کا لفظ ربنا اللہ کی توضیح کرتا ہے۔ اور ۔۔۔۔۔ منہاج پر استقامت کے معنی متعین کرتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جنت میں ہمیشہ ہمیشہ رہنا تمہارے اعمال اور تمہاری استقامت کی وجہ سے ہے۔ یعنی “ اللہ ہی ہمارا ہے ” کے منہاج اور اس پر استقامت سے عمل اور مسلسل عمل سامنے آئے اور وہ اس پر جم جائیں۔

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دین میں اعتقادات اور تصورات محض الفاظ ہی نہیں ہوتے کہ کوئی صرف کلمہ طیبہ کے الفاظ کہہ دے ، بلکہ کلمہ طیبہ ایک طریق زندگی ہے۔ اگر کلمہ محض الفاظ ہی ہوں ایک طرز زندگی نہ بنے تو وہ ارکان اسلام والا کلمہ نہ ہوگا۔ آج لاکھوں لوگ کلمہ طیبہ کی شہادت محض زبانی تو دیتے ہیں مگر یہ کلمہ ان کے ہونٹوں سے آگے نہیں بڑھتا اور یہ کلمہ ان کی زندگی کے اوپر کوئی اثر نہیں ڈالتا ، نہ اس کے اندر کوئی تغیر پیدا کرتا ہے۔ کلمہ پڑھنے کے بعد وہ اسی طرح جاہلانہ زندگی بسر کرتے ہیں جس طرح دوست بت برست کرتے ہیں ، جبکہ اپنے ہونٹوں سے وہ دن رات یہ کلمہ پڑھتے رہتے ہیں ، یہ الفاظ ہی ہوتے ہیں ، ان کی زندگیوں میں اس کا مفہوم نہیں ہوتا۔

لا الٰہ الا اللہ ، یا ربنا اللہ ، اللہ ہی ہمارا رب ہے ، یا اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں ہے۔ یہ تو دراصل زندگی گزارنے کا ایک طریقہ اور منہاج ہے۔ یہ مفہوم ہر مسلمان کو اپنے ذہن میں اچھی طرح بٹھا لینا چاہئے تا کہ وہ پھر اس نظام کو تلاش کرے جس کی طرف ان کلمات میں اشارہ کیا گیا ہے اور وہ اس نظام پر غور کرے اور اسے قائم کرنے کی فکر کرے۔

اردو ترجمہ

ایسے سب لوگ جنت میں جانے والے ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اپنے اُن اعمال کے بدلے جو وہ دنیا میں کرتے رہے ہیں

انگریزی ٹرانسلیٹریشن

Olaika ashabu aljannati khalideena feeha jazaan bima kanoo yaAAmaloona
503